عقل کی وضاحت اسلام کا فلسفہ اور الحاد کی خامیاں

ابتدائی کہانی: ٹیکسی ڈرائیور کی مثال

ایک ٹیکسی ڈرائیور، جو مسافروں کو ان کی منزل پر لے کر جاتا ہے، ایک مومن کی مثال ہے جو بصیرت اور شعور رکھتا ہے۔ جبکہ دوسرا ڈرائیور، جو آنکھوں پر پٹی باندھ کر گاڑی چلانے کی کوشش کرتا ہے، ملحد کی علامت ہے، جو بصارت (بصیرت) کے بغیر کسی سمت کی تلاش کرتا ہے۔

منطقی سوچ کی صلاحیت

  • مسلمان اور ملحد دونوں: یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انسان کے پاس فہم و ادراک ہے۔
  • الحاد کا مسئلہ: یہ سوچتا ہے کہ فکری صلاحیتیں غیر ذی عقل طبیعیاتی اعمال کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہیں۔
  • مسلمان کا موقف: عقل صرف عقل کے ذریعے ہی وجود میں آ سکتی ہے۔ انسان کی فکری صلاحیتیں اللہ کی حکمت اور تخلیق کا نتیجہ ہیں، کیونکہ غیر معقول اور اندھے اعمال دانش کو جنم نہیں دے سکتے۔

فکر و تدبر کی وضاحت: الحاد کی ناکامی

  • الحاد کے فلسفے میں، تمام مظاہر بے ترتیب طبیعیاتی اعمال کے نتیجے میں ہوتے ہیں۔
  • سوال: اگر طبیعیاتی اعمال اندھے ہیں، تو وہ انسان کے منطقی استدلال کی وضاحت کیسے کریں گے؟
  • الحاد اس بنیادی نکتے کو ختم کر دیتا ہے جس پر وہ خود انحصار کرتا ہے: یعنی فہم و ادراک۔

اسلامی الٰہیات کی روشنی

  • اسلامی موقف: ہماری عقل اور بصیرت اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں، جو العلیم (جاننے والا) اور الحکیم (حکمت والا) ہے۔
  • اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس قابل بنایا کہ وہ اپنی فکری صلاحیتوں کے ذریعے کائنات کے اسرار کو سمجھے۔

مثال: استنباطی دلائل اور منطقی سوچ

منطقی دلیل کی مثال:

"تمام مجرد افراد غیر شادی شدہ ہوتے ہیں۔ زید ایک مجرد ہے۔ لہٰذا، زید غیر شادی شدہ ہے۔”

ہم اس دلیل کے نتیجے کو عقل کے ذریعے سمجھ سکتے ہیں، لیکن الحاد اس وضاحت میں ناکام رہتا ہے کہ یہ عقل کہاں سے آئی۔

ارتقاء کے مسائل

  • ڈارون کا سوال: اگر انسانی دماغ محض ارتقاء کے نتیجے میں بنا ہے تو اس کی فکر و تدبر کی صلاحیت کیسے قابل اعتبار ہو سکتی ہے؟
  • غلط عقائد بھی انسان کے بقا کا ذریعہ ہو سکتے ہیں، اس لیے سچائی اور بقا کے درمیان کوئی لازمی تعلق نہیں۔

کمپیوٹر اور انسانی عقل

  • کمپیوٹر صرف پروگرام کردہ اشارات پر عمل کرتے ہیں، وہ انسانی عقل کی طرح معانی (Meaning) نہیں سمجھ سکتے۔
  • پروفیسر جان سیرل کے "چینی کمرے” کے تجربے نے واضح کیا کہ کمپیوٹرز اشارات کی ترتیب تو دے سکتے ہیں، لیکن ان کے پیچھے چھپے معنی کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

ارتقائی اعتباریت: ایک ناکافی وضاحت

  • ارتقاء سے سچائی اور ذہنی بصیرت کی وضاحت ممکن نہیں۔
  • فطری چناؤ کا مقصد صرف بقا ہے، نہ کہ علمی حقائق یا فلسفیانہ سچائیوں کی تلاش۔

اسلامی عقیدہ: اعلیٰ وضاحت

  • اسلامی تعلیمات کے مطابق، انسان کی فکری صلاحیتیں اللہ کی عطا ہیں۔
  • قرآن پاک انسان کو مسلسل غور و فکر کی دعوت دیتا ہے:

"ہم عنقریب ان کو اطراف (عالم) میں بھی اور خود ان کی ذات میں بھی اپنی نشانیاں دکھائیں گے یہاں تک کہ ان پر ظاہر ہوجائے گا کہ (قرآن) حق ہے۔”
(سورة فصلت، آیت 53)

نتیجہ

  • الحاد غیر معقول ہے: یہ فہم و تدبر کی وضاحت نہیں کر سکتا۔
  • اسلامی عقیدہ معقول ہے: یہ وضاحت کرتا ہے کہ عقل و دانش اللہ کی تخلیق ہے۔
  • فہم و تدبر، خدا پر ایمان کے ذریعے ہی مکمل طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1