عرب کی تقدیر بدلنے والا معجزہ

کیا اُس برگزیدہ ہستی سے کسی معجزے کی طلب ہے؟

یہ کم تو نہیں کہ اُس نے ایک پوری قوم کو، جو قبروں میں سو چکی تھی، زندگی کی نئی لَے عطا کی اور اُن کی رگوں میں نئی جان ڈال دی!

عربوں کو وحدت میں پرو دینا

کیا یہ یقین کرنے والی بات نہیں کہ کسی نے عربوں کو ایسے جوڑ دیا کہ دشمنی، قتل و انتقام سب بھلا بیٹھے اور قاتل و مقتول کی اولاد بھی ایک دوسرے کی بھائی بن گئی!

صحراؤں کے چرواہوں کی حکومت کیسے؟

یہ کیسے ممکن ہوا کہ صحرا کے بادیہ نشین شتربان جہاں بانی کے قابل ہو گئے اور ایسی حکمرانی کرنے لگے جو نہ کسی قیصر کے بس میں تھی اور نہ کسی شاہ کے!

مساوات کی بنیاد

ان چرواہوں نے ایسی مساوات قائم کی کہ عرب و عجم کے فرق ختم ہوگئے! آدمی کے پاس فخر کرنے کو بس یہی بچا کہ وہ اللہ کے تقویٰ پر کتنا قائم ہے!

شوریٰ پر مبنی حکومت

انہوں نے اپنی حکومت کی بنیاد شوریٰ پر رکھی، یوں کہ ہر فرد اپنی مرضی کے مطابق عمل نہ کر سکے بلکہ مشاورت سے فیصلے ہوں۔

اسلام کا پیغام اور لوگوں کی پذیرائی

لوگوں نے اسلام کا خیر مقدم نہ کیا تو کیا کیا؟! انہوں نے دیکھا کہ اس دین کا مغز و محور سلامتی اور عدل ہے۔

عمر رضی اللہ عنہ کی سادگی

اے مورخ! جس نے اُس عمر کو دیکھا جس کے کپڑے پیوند زدہ تھے، جس کا سالن صرف روغن تھا اور جس کا آرام گاہ ایک کٹیا تھی۔

عمر کا رعب و دبدبہ

یہ وہی عمر رضی اللہ عنہ ہے جس کے خوف سے کسریٰ اپنے تخت پر کانپتا ہے اور جس کی قوت سے رومی بادشاہوں پر لرزہ طاری ہوتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے