سونے چاندی سے مزین برتنوں کا استعمال: جائز یا ناجائز؟
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال:

شیشے کے برتنوں پر کیمیکل لگا کر بھٹی میں ڈالنے سے ان پر سونے یا چاندی کی طرح کی لائنیں آجاتی ہیں۔ کیمیکل کی 100 گرام کی شیشی میں سونے کی مقدار 12 فیصد ہوتی ہے، جبکہ باقی مختلف کیمیکلز کی ہوتی ہے۔ کیا ایسے برتنوں میں کھانا پینا جائز ہے؟ اور کیا یہ کام کرنا درست ہے؟ برائے کرم قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

الجواب:

سونے اور چاندی سے مزین ان برتنوں میں کھانا پینا اسی طرح حرام اور ناجائز ہے جیسے خالص سونے کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے۔

احادیث مبارکہ:

ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’جو چاندی کے برتنوں میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ داخل کرتا ہے۔‘‘
(متفق علیہ)

اور مسلم کی ایک روایت میں ہے:

’’جو سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھاتا پیتا ہے، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ داخل کرتا ہے۔‘‘

ابن ابی لیلیٰ سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ مدائن میں تھے۔ انہوں نے پانی مانگا تو ایک دیہاتی نے ان کو چاندی کے برتن میں پانی لا کر دیا، انہوں نے برتن کو اس پر پھینک مارا اور کہا:

’’میں نے برتن صرف اس وجہ سے پھینکا ہے کہ اس شخص کو میں نے اس سے منع کرچکا تھا لیکن یہ باز نہ آیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ریشم و دیبا پہننے اور سونے اور چاندی کے برتن میں کھانے پینے سے منع کیا تھا اور آپ نے ارشاد فرمایا تھا کہ یہ چیزیں ان کفار کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہیں آخرت میں ملیں گی۔‘‘
(صحیح بخاری:5632)

وضاحت:

ان احادیث میں جو ممانعت آئی ہے، وہ عام ہے اور اس میں خالص سونے چاندی کے بنے ہوئے برتن اور ان سے مزین کیے ہوئے برتن دونوں شامل ہیں۔ کیونکہ رنگنے سے بھی سونے اور چاندی کی خوبصورتی اور حسن ظاہر ہو جاتا ہے۔ لہذا، ان برتنوں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔

برتن بنانے کے کام کا حکم:

جہاں تک ایسے برتن بنانے کا تعلق ہے، تو غالب گمان یہی ہے کہ یہ اسی طرح جائز ہے جس طرح سونے کے زیورات بنانا جائز ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!