سوشل ازم اور کمیونزم: سرمایہ داری کے عبوری مراحل

سوشل ازم اور کمیونزم کا تعارف

سوشل ازم اور کمیونزم کے درمیان فرق اور ان کے اشتراکات کو سمجھنا سرمایہ داری اور اشتراکیت کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کرتا ہے۔ عام طور پر سوشل ازم کو سرمایہ داری کا متبادل سمجھا جاتا ہے، لیکن درحقیقت سوشل ازم اور کمیونزم سرمایہ دارانہ نظام کے اندر ہی سے ابھرنے والے متبادل نظریات ہیں، جو کہ سرمایہ دارانہ اہداف (آزادی، مساوات، ترقی) کو حاصل کرنے کا ایک اور طریقہ فراہم کرتے ہیں۔

سوشل ازم:

سوشل ازم ایک پالیسی پیکج ہے جسے "مزدوروں کی ریاستی ڈکٹیٹرشپ” کے زیر نگرانی عمل میں لایا جاتا ہے۔ اس میں ریاست ذرائع پیداوار کا کنٹرول سنبھالتی ہے اور نجی ملکیت کا خاتمہ کرتی ہے۔ سوشل ازم کا مقصد معاشی اور معاشرتی مساوات قائم کرنا اور سرمایہ داری کے نقصانات کو دور کرنا ہے۔

کمیونزم:

کمیونزم وہ آخری منزل یا "یوتوپیا” ہے جسے سوشلسٹ پالیسیاں نافذ کرنے کے نتیجے میں حاصل کیا جانا ہے۔ کمیونسٹ معاشرے میں طبقاتی کشمکش ختم ہو جائے گی، تمام اشیاء کی اجتماعی ملکیت ہو گی، اور ریاست کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔

سوشلسٹ پالیسیاں:

سوشلسٹ ریاست کا مقصد درج ذیل اقدامات کے ذریعے ایک نیا معاشرتی اور اقتصادی ڈھانچہ قائم کرنا ہوتا ہے:

➊ ذرائع پیداوار پر نجی ملکیت کا خاتمہ اور ان پر ریاست کا کنٹرول۔

➋ پروگریسو ٹیکسیشن: زیادہ آمدنی والے افراد پر زیادہ ٹیکس لگانا تاکہ معاشرتی مساوات قائم کی جا سکے۔

➌ لازمی لیبر ورک: آمدنی کا واحد ذریعہ محنت بنانا۔

➍ تیز رفتار صنعتی ترقی: پیداوار میں اضافہ کرکے معاشرتی وسائل کو بہتر بنانا۔

➎ پیداوار کی تقسیم کا اصول محنت کے اوقات اور ضرورت کی بنیاد پر ہونا۔

سوشلسٹ پالیسیاں اور ان کے نتائج:

سوشلسٹ پالیسیاں اپنانے کے بعد درج ذیل تبدیلیاں متوقع ہیں:

➊ ورکنگ کنڈیشن میں بہتری آئے گی۔

➋ کام کے اوقات میں کمی ہوگی۔

➌ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

➍ اجرتوں اور معیار زندگی میں اضافہ ہوگا۔

➎ معاشی اور معاشرتی عدم مساوات میں کمی ہوگی۔

کمیونزم: اشتراکی جنت

سوشلسٹ پالیسیوں کا حتمی نتیجہ کمیونزم کی شکل میں ظاہر ہوگا، جس کے خدو خال کچھ اس طرح ہوں گے:

➊ پیداوار کی کثرت ہوگی اور اس سے معاشرتی ضرورتیں پوری ہوں گی، یوں "اسکارسٹی” کا خاتمہ ہوگا۔

➋ انسان کا طرزِ عمل اور عقائد بدل جائیں گے اور ایک نیا "اسپیشی بینگ” (specie being) یعنی انسانیت کا رکن وجود میں آئے گا۔

➌ مسابقت ختم ہو جائے گی کیونکہ اس کی بنیاد scarcity (کمی) پر ہے۔

➍ جرائم کا خاتمہ ہوگا کیونکہ معاشرتی مسائل کی جڑیں ختم ہو جائیں گی۔

➎ انسان اپنی خواہشات کو پوری طرح کائنات پر مسلط کرنے کے قابل ہوگا۔

➏ تمام طبقات جیسے کہ خاندان، مذہب، قومیں، اور پیشہ وارانہ تقسیم ختم ہو جائیں گے، اور صرف فرد باقی رہے گا جو مکمل آزادی کا حامل ہوگا۔

➐ ریاست کا خاتمہ ہوگا کیونکہ جبر کی ضرورت ختم ہو جائے گی، اور محض ایک فطری پیداواری نظم باقی رہ جائے گا۔

کمیونزم بطور یوتوپیا

کمیونزم دراصل انسانی تاریخ کے اس آخری مقام کا نام ہے جہاں انسانیت ہر طرح کی طبقاتی کشمکش اور جبر سے آزاد ہو جائے گی۔ سوشل ازم اس عبوری دور کا نام ہے جو انسانیت کو سرمایہ داری سے نکال کر کمیونسٹ جنت کی طرف لے جائے گا۔

سوشل ازم اور کمیونزم: سرمایہ داری کے متبادل نظریات

اگرچہ سوشل ازم اور کمیونزم بظاہر سرمایہ داری کے متبادل معلوم ہوتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ سرمایہ دارانہ اہداف یعنی آزادی، مساوات، اور ترقی کو ہی ایک اور طریقے سے حاصل کرنے کی کوشش ہیں۔ مارکس ازم کی بنیاد یہی ہے کہ یہ لبرل سرمایہ داری کا ایک ردعمل ہے جو سرمایہ داری کے اندر موجود مسائل کو حل کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ لیکن ان دونوں نظریات کا مقصد وہی مادی ترقی اور انسانی خواہشات کی تکمیل ہے جو سرمایہ داری کا بنیادی مقصد ہے۔

خلاصہ

➊ سوشل ازم اور کمیونزم دونوں سرمایہ دارانہ نظام کی ہی توسیع ہیں، جو سرمایہ داری کے بنیادی اہداف کو حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

➋ سوشلسٹ پالیسیاں ریاستی کنٹرول کے ذریعے معاشی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

➌ کمیونزم وہ یوتوپیا ہے جہاں طبقاتی کشمکش، جبر، اور ریاست کا خاتمہ ہو جائے گا۔

➍ یہ دونوں نظریات انسانی تاریخ میں ارتقاء کے ایک قدم کے طور پر دیکھے جاتے ہیں، لیکن ان کا مقصد وہی مادی ترقی ہے جو سرمایہ داری کا مقصد ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے