سورہ فاتحہ کے بغیر نماز کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1

سوال

سورہ فاتحہ کے بغیر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ کیا ایسی نمازوں کو دوبارہ پڑھنا ضروری ہے؟ براہ کرم کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

جواب

جی ہاں، سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی کیونکہ یہ نماز کا لازمی رکن ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

’’لا صلاة لمن لم يقرا بفاتحة الكتاب‘‘
(صحیح بخاری: 714)

"جس شخص نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی، اس کی کوئی نماز نہیں ہے۔”

یعنی، سورہ فاتحہ پڑھنا نماز کی درستگی کے لیے ضروری ہے اور اس کے بغیر نماز صحیح نہیں سمجھی جاتی۔

لا علمی میں ادا کی گئی نمازوں کا حکم

اگر کسی نے لاعلمی کی وجہ سے سورہ فاتحہ کے بغیر نمازیں پڑھی ہیں، تو اس کا حکم کچھ مختلف ہے۔ ایسے شخص کو معذور سمجھا جائے گا، اور امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی جہالت کی وجہ سے ان نمازوں کا اجر عطا فرمائے گا۔ ان نمازوں کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، البتہ:

◄ اللہ سے اپنی غلطی پر معافی مانگیں۔
◄ آئندہ ہر نماز کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا اہتمام کریں۔

اب علم ہو جانے کے بعد، ہر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا لازم ہے تاکہ آئندہ کی نمازیں درست طریقے سے ادا ہوں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!