سجدہ تلاوت طلوع آفتاب، زوال اور غروب آفتاب کے ممنوع اوقات میں
تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

سجدہ تلاوت نفل نمازوں کے ممنوع اوقات میں (یعنی نماز فجر اور نماز اشراق کے درمیان، اور نماز عصر اور غروب آفتاب کے درمیان کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ سجدہ تلاوت فرض ہے؟ واجب ہے؟ کیا ہے؟
اگر ان اوقات میں تلاوت کے وقت آئے ہوئے سجدہ تلاوت کو ان اوقات میں نہ کر کے بعد میں کر لیا جائے تو کیسا ہے؟

الجواب

طلوع آفتاب، زوال اور غروب آفتاب سے بچ کر سجدہ تلاوت کرنا بہتر ہے۔ سجدہ تلاوت سنت ہے۔ واجب یا فرض نہیں اور اس کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں آیا ہے کہ نبی ﷺ نے سورہ نجم سنی اور سجدہ نہیں کیا۔
(صحيح البخاري : ١٠٧٢.صحیح مسلم : ٥٧٧)
مزید تفصیل کے لیے ماہنامہ شہادت(ج ۶ شماره ۵ مئی ۱۹۹۹ء) ”سوال و جواب، قرآن وسنت کی روشنی میں‘‘( ص ۲۹) کا مطالعہ کریں۔ سجدہ تلاوت بعد میں کرنا بھی جائز ہے۔ واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے