سب سے پہلے توحید

❀ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوت ﴾

اور ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے اجتناب کرو ۔

(النحل: ۳۶)

سیدنا ومحبو بنا محمد رسول اللہ ﷺ نے جب سیدنا معاذ بن جبلؓ کو یمن کی طرف (گورنر بنا کر) بھیجا تو فرمایا:

(( فَلْيَكُنْ أَوَّلَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَى أَن يُوَحِدُوا اللَّهَ تَعَالَىٰ ))

تم انھیں سب سے پہلے اللہ کی توحید کی طرف دعوت دو۔

(صحیح بخاری:۷۳۷۲، کتاب التوحید )

سید نا حارث بن حارث العائذیؓ سے روایت ہے کہ ( میں جب جاہلیت میں مکہ آیا تو دیکھا کہ نبی ﷺ کے پاس لوگ جمع ہیں ) میں نے اپنے والد سے پوچھا:
یہ لوگ کیوں جمع ہیں؟ اس نے کہا:
یہ لوگ ایک صابی کے پاس جمع ہیں ۔

فإذا النبي ﷺ يدعو إلى توحيد الله والإيمان‘‘

میں نے ( قریب آکر) دیکھا تو نبی ﷺ کی توحید اور ایمان کی طرف دعوت دے رہے تھے۔

(التاریخ الکبیر للبخاری ۲۶۲/۲ وسنده صحیح و صحه ابو زرعة الدمشقی کمافی تاریخ دمشق لابن عساکر ۲۱۳/۱۲ ‘ ۲۱۴ ، ورواه ابن ابی عاصم في الآحاد والمثانی ۳۷۴٫۵ ح ۲۹۷۶)

درج بالا دونوں حدیثوں سے توحید الہیٰ کی اہمیت کا پتا چلتا ہے اور یہ ایک داعی کے لئے راہ متعین کر رہی ہیں کہ دعوت کے میدان میں دعوت توحید کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ، دینِ اسلام کی اساس توحید ہے لہٰذا پہلی دعوت توحید الہیٰ کی ہی ہونی چاہئے ،نماز اور جہادتب مقبول ہوں گے جب توحید میں کسی قسم کی کھوٹ اور شرک کی آمیزش نہ ہو۔ اسوۃ النبی ﷺ اور سیرت سلف صالحین سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دعوت تو حید کو اولین حیثیت حاصل ہے لہذا ہر انسان پر یہ فرض ہے کہ تو حید وسنت کا راستہ اختیار کر کے اللہ تعالیٰ کی عبادت میں اپنی ساری زندگی گزارے اور اپنی تمام عبادات خالص اللہ ہی کے لئے سرانجام دے۔ یہ عقیدہ دل میں راسخ کرلے کہ میری نماز، میری قربانی ، میری زندگی اور میری موت صرف اللہ رب العالمین ہی کے لئے ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں، مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلے اللہ کا فرماں بردار ( مسلم ) ہوں۔
جس نے تو حید کو چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کیا، اللہ تعالیٰ اس کے سارے اعمال ضائع کر دے گا۔

❀ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

(إِنَّهُ مَنْ يُشْرِكْ بِاللهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَا وَهُ النَّارُ )

بے شک جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا تو اللہ نے اس پر جنت حرام کر دی اور اس شخص کا ٹھکانا (جہنم کی) آگ ہے۔

(المائدۃ:۷۲)

ے اللہ! ہمیں توحید وسنت پر زندہ رکھ اور اسی پر ہمارا خاتمہ کر۔ آمین

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے