ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09
سوال
آپ نے سوال کیا ہے کہ سافٹ ویئر کی خریداری اور کاپی رائٹ کے حوالے سے فتویٰ کیا ہے، خاص طور پر اس صورتحال میں جب پاکستان میں سافٹ ویئر کی قیمتیں بہت زیادہ ہوتی ہیں اور بازار میں کم قیمت پر سی ڈیز دستیاب ہوتی ہیں۔ آپ نے یہ بھی سوال کیا کہ اگر کوئی انٹرنیٹ یا ٹورینٹ پر خریدے گئے سافٹ ویئر کو شیئر کرے تو کیا یہ بھی چوری میں شمار ہوگا؟ آپ نے مدلل اور جلد رہنمائی طلب کی ہے۔
جواب
-
بازار سے خریدی گئی سافٹ ویئر سی ڈیز:
- ملکیت کی بنیاد پر جائز استعمال: اگر آپ کوئی سافٹ ویئر بازار سے خرید کر لاتے ہیں تو وہ آپ کے لیے استعمال کرنا جائز ہے کیونکہ خریدنے کے بعد وہ آپ کی ملکیت میں آجاتا ہے۔
- بیچنے والے کی ذمہ داری: جس سے آپ نے خریدا، اس نے وہ سافٹ ویئر کہاں سے اور کیسے حاصل کیا، یہ اس کی ذمہ داری ہے۔ اگرچہ غیر قانونی طریقہ اختیار کرنا اس کے لیے ناجائز ہے، لیکن آپ پر اس کا بوجھ نہیں پڑتا۔
- خریدار کا کردار: آپ کے لیے ضروری ہے کہ خریداری کے وقت اپنی نیت اور نیک نیتی کو برقرار رکھیں۔
-
انٹرنیٹ یا ٹورینٹ پر دستیاب سافٹ ویئر:
-
مالک کی اجازت ضروری ہے: اگر کسی نے کوئی سافٹ ویئر خریدا ہوا ہے اور وہ اسے دوسروں کے ساتھ شیئر کرتا ہے، تو آپ اسے اس وقت استعمال کر سکتے ہیں جب:
- اس کی اجازت ہو۔
- وہ اسے اپنی ذاتی ملکیت میں سے دے رہا ہو اور واضح طور پر آپ کو اس کے استعمال کی اجازت دے۔
- ملکیت کے اصول: چونکہ سافٹ ویئر خریدار کی ملکیت ہے، وہ اس کے استعمال کی اجازت دینے یا نہ دینے کا اختیار رکھتا ہے۔ اگر وہ کسی کو اجازت دیتا ہے تو یہ جائز ہوگا، بصورت دیگر نہیں۔
-
مالک کی اجازت ضروری ہے: اگر کسی نے کوئی سافٹ ویئر خریدا ہوا ہے اور وہ اسے دوسروں کے ساتھ شیئر کرتا ہے، تو آپ اسے اس وقت استعمال کر سکتے ہیں جب:
-
قانونی اور اخلاقی ذمہ داری:
- قانونی پہلو: اگرچہ پاکستان میں زیادہ تر سافٹ ویئر قانونی طور پر خریدے بغیر استعمال کیے جاتے ہیں، اس کے باوجود اصولی طور پر غیر قانونی کام سے گریز کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔
- اسلامی اصول: کسی دوسرے کی ملکیت کو بغیر اجازت کے استعمال کرنا اسلام میں جائز نہیں۔ چوری اور غیر قانونی کام کو کسی بھی حال میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
خلاصہ:
- بازار سے خریدی گئی سی ڈیز آپ کے لیے استعمال کرنا جائز ہے کیونکہ خریداری کے بعد وہ آپ کی ملکیت بن جاتی ہے۔
- انٹرنیٹ یا ٹورینٹ سے حاصل شدہ سافٹ ویئر اس وقت جائز ہوگا جب مالک نے اپنی ملکیت سے آپ کو اجازت دے کر دیا ہو۔
- غیر قانونی کام سے بچنا چاہیے، اور جہاں تک ممکن ہو، قانونی طریقوں سے سافٹ ویئر خریدنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
نوٹ: حلال و حرام کے مسائل میں مکمل اطمینان کے لیے مقامی علمائے کرام سے بھی رجوع کریں تاکہ آپ کو اپنے مخصوص حالات کے مطابق رہنمائی مل سکے۔