سائنس اور خدا کے وجود کا تجزیاتی جائزہ
جب آپ کسی محل میں داخل ہوں اور ایک ہی کمرے کو دیکھ کر فیصلہ کر لیں کہ باقی کمرے بھی بے معنی ہیں، تو یہ غیر منطقی رویہ ہوگا۔ یہی مثال ان دہریوں پر بھی لاگو ہوتی ہے جو کہتے ہیں کہ "سائنس نے خدا کو غلط ثابت کر دیا ہے۔” سائنس صرف مشاہداتی چیزوں کو دیکھ سکتی ہے، جبکہ خدا مادی دنیا سے ماورا ایک ہستی ہے۔ لہٰذا، یہ دعویٰ کہ سائنس نے خدا کا انکار کر دیا، غیر معقول ہے۔

سائنس کی حدود

خدا کا مشاہدہ ممکن نہیں

خدا کا وجود مادی دنیا کی حدود سے باہر ہے، جس کا سائنس مشاہدہ نہیں کر سکتی۔

بلاواسطہ مشاہدات کی حدود

بلاواسطہ مشاہدہ بھی خدا کے وجود کی نفی نہیں کر سکتا، کیونکہ غیر موجودگی کے مشاہدے سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ چیز موجود نہیں۔

فلسفیوں کی رائے

ہگ گوچ (Hugh Gauch) کہتے ہیں کہ یہ دعویٰ کہ "سائنس الحاد کو ثابت کرتی ہے”، جذباتی ہے نہ کہ عقلی۔
Gauch, H. G. Jr. (2012). Scientific Method in Brief. Cambridge University Press, p. 98.

سائنس کے متعلق دہریوں کے غلط مفروضے

سائنس حقیقت کا واحد ذریعہ ہے

دہریوں کا یہ کہنا کہ سائنس واحد کسوٹی ہے جس سے حقیقت جانی جا سکتی ہے، غلط ہے۔ سائنس کی حدود ہیں، اور کئی سوالات ایسے ہیں جن کا جواب سائنس نہیں دے سکتی، مثلاً:

  • اخلاقیات کی بنیاد
  • انسانی جذبات
  • "چیزیں کیوں ہیں؟” جیسے فلسفیانہ سوالات

سائنس ہمیشہ درست ہے

سائنس کے نظریات تجرباتی طور پر کام کر سکتے ہیں، لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ حتمی سچ ہوں۔
مثال: فلاگسٹن تھیوری (Phlogiston Theory) پہلے درست سمجھی گئی، لیکن بعد میں غلط ثابت ہوئی۔
Barker, G. & Kitcher, P. (2013). Philosophy of Science. Oxford University Press, p. 17.

سائنس قطعی یقین فراہم کرتی ہے

استقرائی دلائل کے ذریعے سائنس قطعی حقائق تک نہیں پہنچ سکتی۔
Okasha, S. (2002). Philosophy of Science, A Very Short Introduction. Oxford University Press, p. 77.

سائنس اور مذہبی کتابوں کے درمیان تعلق

محدود انسانی علم

قرآن اور سائنسی نظریات میں اختلاف کا مطلب یہ نہیں کہ قرآن غلط ہے۔ سائنس محدود انسانی علم پر مبنی ہے، جبکہ قرآن خدا کا کلام ہے۔
مثال: پہلے سائنسدانوں نے کائنات کو ابدی سمجھا، لیکن بعد میں بگ بینگ نظریے نے قرآن کے بیان کی تصدیق کی۔
Stewart, R. B. (2007). Intelligent Design: William A. Dembski & Michael Ruse in Dialogue. Minneapolis, MN: Fortress Press, p. 37.

سائنسی حقائق کا بدلاؤ

سائنسی نظریات وقت کے ساتھ بدل سکتے ہیں، جیسے سورج کے مدار کا نظریہ جو قرآن کے بیان کے مطابق ہے۔

دونوں کو قبول کرنے کا طریقہ

مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ سائنسی نظریات کو "کام کرنے والے ماڈل” کے طور پر تسلیم کریں، لیکن وحی کو اپنے عقیدے کی بنیاد بنائیں۔

سائنس پرستی (Scientism) اور اس کی خامیاں

غیر سائنسی دعوے

سائنس پرستی کا یہ دعویٰ کہ "سچ صرف وہی ہے جو سائنسی طور پر ثابت ہو”، خود ایک غیر سائنسی دعویٰ ہے۔
Craig, W.L. (2011). Is Scientism Self-Refuting.

مشاہدے کی حدود

سائنس صرف مشاہداتی چیزوں پر انحصار کرتی ہے، جبکہ کئی حقیقتیں مشاہدے سے باہر ہوتی ہیں۔

اخلاقیات اور جذبات

سائنس انسانی اخلاقیات اور جذبات کا تجزیہ کرنے سے قاصر ہے، کیونکہ یہ ذاتی تجربات پر مبنی ہیں۔

نتیجہ: کیا سائنس خدا کو رد کر سکتی ہے؟

سائنس خدا کے وجود کا انکار نہیں کر سکتی، کیونکہ:

  • اس کا دائرہ کار مادی دنیا تک محدود ہے۔
  • سائنسی نتائج مطلق سچائی نہیں بلکہ تجرباتی ماڈل ہیں۔

خدا کے وجود کا فیصلہ فلسفیانہ اور دینی دلائل سے ہوتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے