زخمی مرغی کے ذبح کے بعد خون نہ نکلنے کا حکم

سوال :

اگر کوّے مرغی کے بچوں پر حملہ کریں اور مرغی اپنے بچوں کو بچانے کے لیے ان سے لڑے، لیکن اس دوران کوّے اسے کسی نازک جگہ پر مار دیں جس کے نتیجے میں اس کا پورا جسم (سوائے سر کے) مفلوج ہو جائے، مگر وہ زندہ ہو۔ اگر ایسی مرغی کو ذبح کیا جائے اور اس میں سے ایک قطرہ بھی خون نہ نکلے، تو کیا اس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

بظاہر اس مرغی کا گوشت کھانے میں کوئی شرعی قباحت نظر نہیں آتی، کیونکہ آپ نے شرعی طریقے سے بسم اللہ اور اللہ اکبر پڑھ کر اسے ذبح کیا ہے۔

📖 حدیث کی روشنی میں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں ذکر ہے کہ:

"ما انحر الدم”
"جو خون بہا دے اور اس کی رگیں کاٹ دی جائیں، وہ حلال ہے۔”

چونکہ آپ نے مرغی کی رگیں کاٹ دی ہیں، تو شرعی طور پر ذبیحہ مکمل ہو چکا ہے۔
اگر اس میں خون ہوتا تو نکل آتا، لیکن ممکن ہے کہ چوٹ لگنے کی وجہ سے خون خشک ہو چکا ہو۔
چونکہ آپ نے اسے زندہ حالت میں ذبح کیا، اس لیے یہ مردار کے زمرے میں نہیں آتی، بلکہ یہ شرعی ذبیحہ ہے۔

اگر دل مطمئن نہ ہو؟

اگر آپ کو اس کا گوشت کھانے میں دلی اطمینان محسوس نہیں ہو رہا تو آپ اسے کسی اور کو دے سکتے ہیں۔

📖 واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1