امتِ مسلمہ میں نماز کی نیت ہمیشہ سے دل کی نیت (قلبی ارادہ) سے کی جاتی رہی ہے۔ لیکن احناف (بریلوی و دیوبندی حضرات) کی طرف سے "نماز اللہ کے لیے پڑھتا ہوں” جیسے جملوں کو زبان سے ادا کرنا نہ صرف "مستحب” بلکہ بعض کتب میں "سنت” قرار دیا جاتا ہے۔
اس مضمون میں ہم بریلوی امام احمد رضا کے فتوے کی روشنی میں اس بدعتی نظریے کا رد کریں گے، اور ائمہ حنفیہ و شوافع کی مستند کتب سے یہ واضح کریں گے کہ زبان سے نیت کرنا شریعت میں ثابت نہیں بلکہ بدعت ہے۔
════════════════════════
📌 اہلِ بدعت کا دعویٰ — احمد رضا بریلوی کا فتوٰی
════════════════════════
امام بریلوی احمد رضا خان اپنی کتاب فتاویٰ رضویہ میں لکھتا ہے:
"بلاشبہ (نماز خدا تعالیٰ کی پڑھتا ہوں کہنا) جائز ہے… نیت زبان سے کرنا مستحب ہے، مختار قول یہی ہے، بعض نے سنت کہا یعنی اسلاف نے پسند کیا یا ہمارے علماء کا طریقہ ہے۔”
📘 فتاویٰ رضویہ، ج1، ص 67 (نقلًا از درمختار)
مزید لکھتا ہے:
"اگر یہ مراد ہو کہ نماز کو اللہ عزوجل کی طرف اضافت کرنا منع ہے، تو سخت جہل ہے… اس منع کی کوئی وجہ اصلاً نہیں۔”
📌 نوٹ: یہی امام وہ ہے جس نے "نماز غوثیہ” ایجاد کی، جو شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے نام پر پڑھی جاتی ہے — اس لیے "نماز اللہ کے لیے پڑھتا ہوں” کہنا اس کے عقیدے کا تقاضا ہے، نہ کہ سنت کا!
════════════════════════
📛 اہل السنۃ والجماعۃ کا موقف — زبان سے نیت بدعت ہے
════════════════════════
اہل السنۃ کے جلیل القدر ائمہ، بالخصوص احناف، شوافع، اور محققین کی تصریحات سے ثابت ہے کہ:
-
رسول اللہ ﷺ سے زبان سے نیت کرنا نہ صحیح سند سے ثابت ہے نہ ضعیف سے
-
کسی صحابی یا تابعی سے بھی زبان سے نیت کرنا منقول نہیں
-
بلکہ اسے بدعت کہا گیا ہے
════════════════════════
📚 ائمہ احناف کے اقوال — زبان سے نیت کا انکار
════════════════════════
🔹 1. امام ابن عابدین شامی (متوفی 1252ھ):
📌"ثم النية بالقلب شرط إجماعاً ولا يشترط النطق بها خلافاً لما في شرح المنية”
📘 رد المحتار على الدر المختار، ج1، ص 84
🔸 ترجمہ:
نیت دل سے کرنا اجماعی شرط ہے، اور زبان سے کہنا شرط نہیں — برخلاف ان لوگوں کے جو شرح منیہ میں ایسا لکھتے ہیں۔
✅ نتیجہ:
ابن عابدین شامی جیسے بڑے حنفی محقق نے زبان سے نیت کرنے کو نہ صرف غیر ضروری قرار دیا، بلکہ شرح منیہ جیسے متأخر قول کو رد کر دیا۔
🔹 2. امام ابن نجیم (متوفی 970ھ):
📌"ولا يشترط في النية النطق بها، لأن محلها القلب”
📘 البحر الرائق شرح كنز الدقائق، ج1، ص 11
🔸 ترجمہ:
نیت میں زبان سے ادا کرنا شرط نہیں، کیونکہ نیت کا محل دل ہے۔
✅ نتیجہ:
نہ شرط ہے، نہ سنت — صرف دل سے ارادہ کافی ہے۔
🔹 3. امام ابن ہمام (متوفی 861ھ):
📌"النية لغة القصد، وشرعاً: عزم القلب على الفعل عند فعله من غير تردد”
📘 فتح القدير، ج1، ص 101
🔸 ترجمہ:
نیت لغوی طور پر ارادہ ہے، اور شرعی اصطلاح میں یہ ہے کہ عمل کے وقت دل کا عزم ہو — بلا کسی تردد کے۔
✅ نتیجہ:
نیت کی تعریف میں "زبان” کا کوئی ذکر نہیں۔
🔹 4. امام ملا علی قاری (متوفی 1014ھ):
📌"فالنية متمحضة للقلب فلا اعتبار للسان”
📘 مرقاة المفاتيح، شرح مشكاة المصابيح، ج2، ص 241
🔸 ترجمہ:
نیت سراسر دل کا عمل ہے، زبان کا کوئی اعتبار نہیں۔
✅ نتیجہ:
اگر زبان سے کہنا عبادت ہوتا تو نبی ﷺ ضرور فرماتے۔
🔹 5. علامہ عبدالحی لکھنوی (متوفی 1304ھ):
📌"القول بأن التلفظ بالنية سنة قول محدث لا يعرف في كلام المتقدمين من أصحابنا”
📘 الآثار المرفوعة في الأخبار الموضوعة، ج1، ص 50
🔸 ترجمہ:
یہ کہنا کہ زبان سے نیت کرنا سنت ہے — یہ ایک نیا قول ہے، متقدمین احناف کی کسی کتاب میں نہیں ملتا۔
✅ نتیجہ:
جو چیز صحابہ، تابعین، تبع تابعین، متقدمین فقہاء اور ائمہ دین سے ثابت نہ ہو — اسے سنت کہنا بدعت ہے۔
════════════════════════
📚 مذاہب اربعہ کی تصریحات — زبان سے نیت بدعت ہے
════════════════════════
🔹 6. امام نووی شافعی (متوفی 676ھ):
📌"واعلم أن النية لا يشترط فيها التلفظ بلا خلاف”
📘 روضة الطالبين، ج1، ص 71
🔸 ترجمہ:
جان لو! نیت کے لیے زبان سے تلفظ بالکل شرط نہیں — اس پر کوئی اختلاف نہیں۔
✅ نوٹ:
یہ شافعی مذہب کے جلیل القدر امام کی صریح عبارت ہے، اور وہی امام جن کے مذہب میں زیادہ سختی کے ساتھ نیت پر زور دیا جاتا ہے — وہ بھی زبان کے تلفظ کو بلا خلاف غیر ضروری کہتے ہیں۔
🔹 7. امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ:
📌"ولا يجب التلفظ بالنية باتفاق المسلمين، بل النية محلها القلب باتفاق العلماء”
📘 مجموع الفتاوى، ابن تیمیہ، ج22، ص 228
🔸 ترجمہ:
نیت زبان سے ادا کرنا مسلمانوں کے اتفاق سے واجب نہیں، بلکہ نیت کا محل دل ہے — اس پر علماء کا اجماع ہے۔
✅ نتیجہ:
اگر زبان سے نیت سنت یا مستحب بھی ہوتی تو اس پر اجماع نہ ہوتا۔
🔹 8. امام شاطبی (مالکی) رحمہ اللہ:
📌"وأما التلفظ بالنية فلم يكن من عمل النبي صلى الله عليه وسلم ولا من عمل السلف الصالح، وإنما ابتدعه المتأخرون”
📘 الاعتصام، ج1، ص 253
🔸 ترجمہ:
زبان سے نیت کرنا نہ نبی ﷺ کا عمل تھا، نہ سلف صالحین کا — یہ تو متأخرین کی ایجاد ہے۔
✅ نوٹ: یہی وہ بات ہے جو بدعت کی تعریف میں آتی ہے:
"ما لم يكن عليه النبي ﷺ ولا أصحابه”
📌 حاصلِ کلام:
تمام مکاتبِ فکر کے محققین، اعاظم، اور محدثین کا متفقہ فیصلہ ہے کہ:
❌ زبان سے نیت کا کوئی ثبوت نہیں
❌ یہ کسی امام کا مسلک نہیں
❌ جو اسے سنت یا مستحب کہتا ہے، وہ جھوٹ گھڑتا ہے
════════════════════════
📚 احناف کا اعتراف — زبان سے نیت بدعت ہے
════════════════════════
🔹 9. علامہ عبدالحئی لکھنوی حنفی (متوفی 1304ھ):
📌"الأصل أن النية هي إرادة القلب، لا تلفظ اللسان، ولم يكن من دأب رسول الله ﷺ ولا أصحابه التكلّم بلفظ نويت أن أُصلّي…”
📘 عمدة الرعاية، ج1، ص139
🔸 ترجمہ:
اصل بات یہ ہے کہ نیت دل کے ارادے کا نام ہے، زبان کا تلفظ نیت نہیں۔ نبی ﷺ اور صحابہؓ کی عادت میں یہ نہ تھا کہ وہ یوں کہیں: "نیت کی میں نے فلاں نماز…”
✅ نوٹ:
لکھنوی رحمہ اللہ نے صاف لکھا کہ
🟥 یہ طریقہ نبی کریم ﷺ اور صحابہ سے بالکل بھی منقول نہیں!
🔹 10. ملا علی قاری حنفی (متوفی 1014ھ):
📌"فمن واظب على فعل لم يفعله الشارع فهو مبتدع… وقيل لا يجوز التلفظ بالنية فإنه بدعة”
📘 مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح
🔸 ترجمہ:
جو شخص ایسا عمل کرے جسے شریعت نے نہیں کیا، وہ بدعتی ہے… اور کہا گیا ہے کہ زبان سے نیت کرنا جائز نہیں کیونکہ یہ بدعت ہے۔
✅ خلاصہ:
احناف نے بھی تسلیم کیا ہے کہ زبان سے نیت:
❌ شریعت سے ثابت نہیں
❌ مستقل کرنے والا بدعتی شمار ہوگا
════════════════════════
📚دیگر اہل علم کا واضح رد
════════════════════════
🔹 11. مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی (متوفی 1034ھ):
📌"زبان سے نیت بدعت حسنہ کہی گئی، مگر یہ بدعت سنت کے بجائے فرض کو بھی رفع کرتی ہے… اکثر لوگ زبان پر اکتفا کرتے ہیں اور دل کی نیت کی غفلت میں پڑ جاتے ہیں… یہ بدعت نماز کو فاسد کر دیتی ہے”
📘 مکتوبات امام ربانی، دفتر دوم
🔸 ترجمہ:
یہ بدعت ایسی ہے کہ دل کی نیت کو ختم کر کے نماز کے اصل فرض کو زائل کر دیتی ہے، اس لیے سخت نقصان دہ ہے۔
🔹 12. حافظ ابن قیم الجوزیہ (رحمہ اللہ):
📌"كان ﷺ إذا قام إلى الصلاة قال: الله أكبر، ولم يقل شيئًا قبلها، ولا تلفظ بالنية البتة… هذه عشر بدع لم ينقل عنه أحد قط بإسناد صحيح ولا ضعيف… بل ولا عن أحد من أصحابه…”
📘 زاد المعاد في هدي خير العباد، ج1
🔸 ترجمہ:
نبی ﷺ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو صرف "اللہ اکبر” کہتے۔ نہ اس سے پہلے کچھ کہتے، نہ زبان سے نیت کرتے۔ یہ دس بدعتیں ہیں جن میں سے کوئی ایک بھی نبی ﷺ، صحابہ یا تابعین سے ثابت نہیں۔
✅ خلاصہ:
ابن قیم رحمہ اللہ کے مطابق:
🔴 زبان سے نیت کا تلفظ نہ نبی ﷺ سے
🔴 نہ صحابہ، تابعین یا ائمہ اربعہ سے ثابت ہے
════════════════════════
📚امام شافعی کی طرف منسوب قول کا رد
════════════════════════
🔹 13. امام نووی شافعی (رحمہ اللہ، متوفی 676ھ):
📌"قَالَ أَصْحَابُنَا: غَلِطَ هَذَا الْقَائِلُ، وَلَيْسَ مُرَادُ الشَّافِعِيِّ بِالنُّطْقِ فِي الصَّلَاةِ هَذَا، بَلْ مُرَادُهُ التَّكْبِيرُ… وَلَوْ تَلَفَّظَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يَنْوِ بِقَلْبِهِ لَمْ تَنْعَقِدْ صَلَاتُهُ بِالْإِجْمَاعِ”
📘 المجموع شرح المهذب
🔸 ترجمہ:
ہمارے شافعی علماء نے کہا کہ جس نے امام شافعی کے قول سے زبان کی نیت پر استدلال کیا، وہ غلطی پر ہے۔ امام شافعی کی مراد تکبیر ہے نہ کہ زبان سے نیت۔ اگر کوئی زبان سے کہے مگر دل میں نیت نہ ہو، تو اجماعاً نماز نہیں ہوگی۔
🔹 14. ملا علی قاری حنفی (رحمہ اللہ):
📌"فَظَنَّ أَنَّ الذِّكْرَ تَلَفُّظُ الْمُصَلِّي بِالنِّيَّةِ، وَأَنَّ مُرَادَ الشَّافِعِيِّ بِالذِّكْرِ تَكْبِيرَةُ الْإِحْرَامِ، لَيْسَ إِلَّا…”
📘 مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح
🔸 ترجمہ:
بعض لوگوں کو گمان ہوا کہ امام شافعی کا "ذکر” سے مراد زبان سے نیت ہے، حالانکہ امام شافعی کی مراد صرف تکبیر تحریمہ ہے۔
🔹 15. امام ابو اسحاق الشیرازی شافعی (رحمہ اللہ):
📌"فإن تلفظ بلسانه وقصد بقلبه فهو آكد”
📘 المهذب في فقه الإمام الشافعي
🔸 ترجمہ:
اگر کوئی زبان سے نیت کرے اور ساتھ دل سے بھی ارادہ کرے تو یہ تاکید کا باعث ہو سکتا ہے — لیکن اصل قصد اور نیت دل کا عمل ہے۔
🔹 16. حافظ ابن قیم اور دیگر اہل علم کے مطابق
زبان سے نیت:
❌ کسی حدیث سے ثابت نہیں
❌ صحابہ و تابعین سے ثابت نہیں
❌ ائمہ اربعہ میں سے کسی سے بھی ثابت نہیں
✅ زبان سے نیت کرنے کو "بدعت” قرار دیا گیا ہے
📌 نتیجہ:
☑️ دل کی نیت ہی اصل شریعت کا حکم ہے
☑️ زبان سے نیت کرنا بدعت ہے، اور دل کی نیت کے بغیر زبان سے الفاظ کہنے سے نماز نہیں ہوتی
☑️ امام شافعی کے قول سے غلط استدلال کیا گیا، جس کی تردید شافعی علماء خود کرتے ہیں
☑️ رسول اللہ ﷺ، صحابہ کرام، تابعین اور ائمہ سے زبان سے نیت ثابت نہیں
❌ جو چیز نبی ﷺ اور صحابہ سے ثابت نہ ہو، وہ دین میں شامل نہیں کی جا سکتی۔
════════════════════════
📚اہم حوالاجات کے سکرین شاٹس
════════════════════════