رکوع کے بعد قومہ میں ہاتھ باندھنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

کیا رکوع کے بعد قومہ قیام ہے اور اس میں ہاتھ باندھنے چاہئیں؟

جواب

قومہ بلا شک قیام ہے، لیکن یہ قیام وہ نہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ باندھتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ باندھنے کا عمل صرف رکوع سے پہلے کے قیام میں ثابت ہے، نہ کہ رکوع کے بعد کے قیام میں۔

حدیث مبارکہ:

مسند احمد میں وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِیِّ قَالَ: اَتَیْتُ النَّبِیَّ ﷺ فَقُلْتُ: لَاَنْظُرَنَّ کَیْفَ یُصَلِّیْ، قَالَ: فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَة، فَکَبَّرَ، وَرَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی کَانَتَا حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ، قَالَ: ثُمَّ اَخَذَ شِمَالَہُ بِیَمِیْنِہٖ، قَالَ: فَلَمَّا اَرَادَ اَنْ یَرْکَعَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتَّی کَانَتَا حَذْوَ مَنْکِبَیہِ”
(مسند احمد)

ترجمہ:

وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ میں دیکھوں گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے نماز پڑھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ ہو کر تکبیر کہی اور ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھایا، پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کو پکڑا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کا ارادہ کیا تو دوبارہ ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھایا۔

قیام میں ہاتھ باندھنے کی دلیل:

  • رکوع سے پہلے قیام میں ہاتھ باندھنا ثابت ہے:
    • جیسا کہ مذکورہ حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کو پکڑا۔
    • یہ قیام قبل الرکوع (رکوع سے پہلے) کا قیام ہے۔
  • رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کی کوئی دلیل موجود نہیں:
    • ہاتھ چھوڑنا اصل ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

خلاصہ:

  • قومہ یقیناً قیام ہے، لیکن اس قیام میں ہاتھ باندھنے کی کوئی دلیل موجود نہیں۔
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہاتھ باندھنے کا عمل صرف رکوع سے پہلے کے قیام میں ثابت ہے۔
  • رکوع کے بعد قومہ میں ہاتھ چھوڑنا سنت کے قریب تر ہے، کیونکہ اس پر عمل کی واضح دلیل موجود نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے