سوال : صائم کے لئے لعاب نگل جانے کا حکم کیا ہے ؟
جواب : لعاب صوم کے لئے مضر نہیں ہے، کیوں کہ اس کا تعلق تھوک سے ہے۔ اگر اسے نگل جائے تو بھی کوئی حرج نہیں اور تھوک دے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ البتہ بلغم جو کبھی سینہ سے نکلتا ہے اور کبھی سر سے مرد و عورت پر ضروری ہے کہ اسے نہ نگلیں، بلکہ تھوک دیں، جہاں تک معاملہ لعاب اور تھوک کا ہے تو اس کے نگلنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور صوم کے لئے یہ مضر نہیں ہے خواہ مرد ہو یا عورت۔
’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “
جواب : لعاب صوم کے لئے مضر نہیں ہے، کیوں کہ اس کا تعلق تھوک سے ہے۔ اگر اسے نگل جائے تو بھی کوئی حرج نہیں اور تھوک دے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ البتہ بلغم جو کبھی سینہ سے نکلتا ہے اور کبھی سر سے مرد و عورت پر ضروری ہے کہ اسے نہ نگلیں، بلکہ تھوک دیں، جہاں تک معاملہ لعاب اور تھوک کا ہے تو اس کے نگلنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور صوم کے لئے یہ مضر نہیں ہے خواہ مرد ہو یا عورت۔
’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “