سوال
کیا رفع الیدین عشرہ مبشرہ سے ثابت ہے؟ اور کیا کوئی ایسی کتاب موجود ہے جس میں عشرہ مبشرہ سے اس کا ثبوت ترتیب وار موجود ہو؟
الجواب
کسی عمل یا قول کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہونے کے لیے کسی ایک صحابی کا اس کو روایت کر دینا کافی ہے، چاہے وہ صحابی عشرہ مبشرہ میں سے ہوں یا دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے۔ عشرہ مبشرہ سے رفع الیدین کی تمام احادیث کو ترتیب وار ثابت کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے، جیسا کہ بہت سے دیگر اعمال میں بھی ایسا نہیں ہوتا۔
مثال کے طور پر، وتر کی تیسری رکعت میں قنوت کے دوران رفع الیدین عشرہ مبشرہ سے ثابت نہیں ہے، لیکن پھر بھی بہت سے لوگ یہ عمل کرتے ہیں۔ اسی طرح، رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، اور اس بارے میں صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت عبداللہ بن عمر اور مالک بن حویرث رضی اللہ عنہم کی احادیث موجود ہیں۔
لہذا، رفع الیدین کے لیے عشرہ مبشرہ سے ترتیب وار احادیث کا ہونا ضروری نہیں، بلکہ کسی ایک صحابی کا یہ عمل روایت کرنا کافی دلیل ہے۔
واللہ اعلم