رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کا حکم اور سنت کی حیثیت
قرآن پاک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کا حکم اور سنت کی حیثیت واضح طور پر بیان کی گئی ہے۔ سنت کو اسلامی قانون کا ایک بنیادی ماخذ قرار دیتے ہوئے قرآن نے اس کے دائرہ کار اور اختیارات کو بھی واضح کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے احکام و قوانین اور تشریحات کو اسلامی زندگی میں مکمل طور پر نافذ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے قانونی اختیارات
1. قوانین بنانے کا اختیار:
وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ…
(الأعراف، 7:156-157)
ترجمہ: "پاکیزہ چیزوں کو حلال اور گندی چیزوں کو حرام قرار دیتے ہیں۔”
یہ آیت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اختیارات کو واضح کرتی ہے، جن کے مطابق وہ چیزوں کو حلال اور حرام قرار دینے کا حق رکھتے ہیں۔
2. اللہ اور رسول کے احکامات میں برتری:
وَلَا يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّـهُ وَرَسُولُهُ…
(التوبہ، 9:29)
ترجمہ: "وہ ان چیزوں کو حرام نہیں مانتے جو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کی ہیں۔”
3. احکام کی پابندی:
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ…
(الاحزاب، 33:36)
ترجمہ: "کسی مومن مرد اور عورت کو اختیار نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کوئی حکم دے، تو وہ اپنی رائے پیش کریں۔”
4. فیصلے تسلیم کرنا ایمان کی شرط:
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُونَ حَتَّىٰ…
(النساء، 4:65)
ترجمہ: "قسم ہے تمہارے رب کی، یہ ایمان نہیں لائیں گے جب تک تمہارے فیصلے کو دل و جان سے نہ مان لیں۔”
5. ہر حکم کی پیروی:
وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ…
(الحشر، 59:7)
ترجمہ: "رسول تمہیں جو کچھ دیں اسے لے لو، اور جس چیز سے منع کریں اس سے رک جاؤ۔”
پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اختیارات بحیثیت مفسر قرآن
1. قرآن کی وضاحت:
لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ…
(النحل، 16:44)
ترجمہ: "تاکہ آپ ان کے لیے ان احکام کو واضح کریں جو ان پر نازل کیے گئے۔”
پیغمبری تفسیر قرآن کی مثالیں:
- نماز کا طریقہ: نماز، جو اسلام کا پہلا ستون ہے، قرآن میں متعدد جگہ بیان کی گئی لیکن اس کی تفصیلات (رکوع، سجدہ، قیام) صرف سنت کے ذریعے معلوم ہوئیں۔
- نماز کے اوقات:
إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا…
(النساء، 4:103)ترجمہ: "نماز وقت کی پابندی کے ساتھ فرض ہے۔”
لیکن یہ اوقات اور رکعات کی تعداد سنت سے ہی متعین ہوئیں۔
- زکوٰۃ کے اصول: قرآن میں زکوٰۃ کا ذکر بارہا آیا، لیکن اس کی شرح (کن اثاثوں پر زکوٰۃ واجب ہے اور کس شرح سے) صرف سنت کے ذریعے معلوم ہوئی۔
- حج کی تفصیلات:
وَلِلَّـهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ…
(آل عمران، 3:97)ترجمہ: "اللہ کے لیے لوگوں پر بیت اللہ کا حج فرض ہے۔”
لیکن حج کی تفصیلات (ارکان، واجبات، اور تعداد) صرف سنت سے معلوم ہوئیں۔
- حرام و حلال کی وضاحت: قرآن میں "طیبات” اور "خبائث” کا ذکر تو کیا گیا لیکن ان کی فہرست اور تشریح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فراہم کی۔
نتیجہ
یہ تمام دلائل واضح کرتے ہیں کہ سنت اسلامی قانون کا بنیادی ماخذ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے احکامات، تشریعات، اور تشریحات قرآن کے احکام کی تکمیل کرتے ہیں اور ان پر عمل کے بغیر اسلامی زندگی کا تصور ممکن نہیں۔