رسول اللہ ﷺ کی سیرت اور تاریخ نویسی کا ارتقاء

رسول اللہ ﷺ کی بعثت

رسول اللہ ﷺ کی بعثت پوری انسانیت اور عربوں کی تاریخ میں ایک غیرمعمولی واقعہ تھا۔ آپ ﷺ کی زندگی اور دین کے گرد عربوں کی زندگی گھومنے لگی۔ ان کی گفتگو کا محور آپ ﷺ کی ذات تھی، اور وہ آپ ﷺ سے متعلق منصوبے بناتے۔ آپ ﷺ نے جاہلیت کے اندھیروں سے نکال کر عربوں کو اسلام کے نور میں متحد کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ وہ قوم، جو پہلے غیر اہم سمجھی جاتی تھی، دنیا میں بلند کردار، شجاعت، تقویٰ اور نیک اعمال میں نمایاں ہو گئی۔

عربوں میں تاریخ نویسی کا آغاز

قبلِ بعثت

بعثت سے پہلے عربوں میں تاریخ نویسی کا رواج نہیں تھا۔ چند روایات زبانی طور پر نسل در نسل منتقل ہوتی رہیں، جن میں آباؤ اجداد کے کارنامے، انساب، خانہ کعبہ، زمزم اور سدِ مأرب کے واقعات شامل تھے۔

بعدِ بعثت

رسول اللہ ﷺ کی دعوت سے تاریخ کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ صحابہ کرام نے آپ ﷺ کی ولادت، حیاتِ طیبہ، جہاد، اور مشرکین سے تعلقات کی تفصیلات کو بیان کیا، جو بعد میں سیرت اور تاریخ کے بنیادی مواد بنے۔

سیرت نگاری: ایک تاریخی علم

آغاز

سیرت نگاری کا آغاز محدثین اور رواةِ حدیث سے ہوا، جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے حالاتِ زندگی کو جمع کیا۔ اس میدان میں سب سے پہلے کام حضرت براء بن عازب اور ان کے شاگرد ابو اسحاق السبیعی نے کیا۔ امام بخاری نے بھی ان روایات کو اپنی "صحیح بخاری” میں محفوظ کیا۔

ترقی

بعد میں ابن اسحاق نے "سیرت ابن اسحاق” لکھی، جو سیرت نگاری کی اولین اور اہم ترین کتاب شمار ہوتی ہے۔ ابن ہشام نے اس کتاب کو ترتیب دے کر "سیرت ابن ہشام” کے نام سے پیش کیا۔

مستشرقین کی غلط فہمی

علم حدیث کے بارے میں

مستشرقین کا کہنا ہے کہ احادیث چوتھی صدی ہجری میں مرتب ہوئیں، جو غلط ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ احادیث کا ذخیرہ پہلے اور دوسری صدی ہجری میں تیار ہوا اور بعد میں جامع مجموعوں میں ترتیب دیا گیا۔

علم مغازی: سیرت کا اہم حصہ

ابتدائی کام

صحابہ کرام نے غزوات اور مہمات کے واقعات کو جمع کیا، اور تابعین نے ان معلومات کو آگے بڑھایا۔ حضرت عروہ بن زبیر اور دیگر تابعین نے مغازی پر جامع کام کیا۔

واقدی کا کارنامہ

امام واقدی نے "کتاب المغازی” لکھی، جو غزوات اور مہمات کی تفصیلات کا اہم ماخذ ہے۔ انہوں نے غزوات کے مقامات کا معائنہ کرکے ان کی تفصیل مرتب کی۔

امام ابن اسحاق: سیرت نگاری کے بانی

کام اور اہمیت

امام ابن اسحاق نے سیرت کے تین حصے لکھے:

➊ کتاب المبتدأ (ابتدائی انبیا کی تاریخ)
➋ کتاب المبعث (بعثت سے وفات تک کے حالات)
➌ کتاب المغازی (غزوات کی تفصیلات)

ابن ہشام کا اضافہ

ابن ہشام نے ابن اسحاق کی کتاب کو ترتیب دے کر اس سے غیر مستند اور غیر ضروری مواد حذف کیا، اور اضافی معلومات شامل کیں۔

نتیجہ

سیرت نگاری ایک ایسا علم ہے جس نے رسول اللہ ﷺ کی حیاتِ طیبہ کو محفوظ کیا اور دنیا کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنایا۔ یہ علم صحابہ، تابعین اور محدثین کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے