دیوبندی مذہب کی حقیقت اور امام کی پیروی کا مسئلہ
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، ص 244۔245

سوال

دیوبندی مذہب کس نے ایجاد کیا؟ کیا دیوبندی امام کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے؟ اگر امام رفع یدین نہ کرے تو کیا مقتدی رفع یدین کر سکتا ہے؟

جواب

دیوبندی مذہب دراصل ایک نیا مسلک نہیں ہے بلکہ سیدنا امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات کے مطابق عمل کرنے والے حنفی علماء کی پیروی کا نام ہے۔ دیوبند ایک شہر ہے جو بھارت میں واقع ہے، جہاں ایک مشہور دینی مدرسہ قائم ہے۔ اس مدرسے سے فارغ التحصیل علما کو دیوبندی کہا جاتا ہے، کیونکہ ان کی نسبت دیوبند شہر کے مدرسے سے ہے۔

دیوبندی علما خود کو حنفی سنی کہتے ہیں، یعنی وہ امام ابو حنیفہ کے فقہی اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔ ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنی جائز ہے جو دیوبندی ہو کیونکہ وہ بنیادی طور پر اہل سنت والجماعت کے اصولوں پر قائم ہیں۔

رفع یدین کا مسئلہ

اگر امام رفع یدین نہیں کرتا تو مقتدی اپنے مسلک کے مطابق رفع یدین کر سکتا ہے۔
امام کی اطاعت نماز کے رکوع، سجدہ، اور دیگر بنیادی ارکان میں ضروری ہے، لیکن رفع یدین جیسے مسائل میں مقتدی کو اپنے مسلک کی پیروی کرنے کی اجازت ہے۔
نماز میں کئی اذکار اور تسبیحات مسنون ہیں، اس لیے امام اور مقتدی مختلف اذکار بھی پڑھ سکتے ہیں۔

حوالہ: اہل حدیث سوہدرہ جلد نمبر ۱۵ شمارہ نمبر ۱۹

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے