سوال
شیخ صاحب، آج کل مختلف جدید ٹیکنالوجیز اور اے آئی (Artificial Intelligence) کی بنیاد پر نت نئے ٹولز متعارف ہو رہے ہیں، جن کے ذریعے انسان حیرت انگیز چیزیں بنا سکتے ہیں۔ کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ دجال بھی انہی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرے گا؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے کہ دجال کے پاس ایسی غیر معمولی صلاحیتیں ہوں گی کہ وہ مختلف حیران کن کرتب اور عجیب و غریب کام انجام دے سکے گا۔ تاہم، یہ بات غیر یقینی ہے کہ آیا اللہ تعالیٰ اسے یہ طاقت کسی خرق عادت معجزے اور کرامت کی صورت میں عطا کرے گا، جو انسانی فہم سے ماورا ہو، یا پھر یہ سب کچھ کسی ظاہری سبب کے تحت ہوگا، جیسا کہ آج کل جدید ٹیکنالوجی اور اے آئی کے ذریعے ممکن ہے۔
ایسی صورت میں، جدید ٹیکنالوجی کی مثال دینا صرف اس پہلو سے درست ہو سکتی ہے کہ اگر ایک عام انسان موجودہ سائنسی ترقی کی مدد سے حیران کن کام کر سکتا ہے، تو پھر دجال کے پاس غیر معمولی طاقتیں کیوں نہیں ہو سکتیں، جن کی پیش گوئی احادیث میں کی گئی ہے؟ البتہ، اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مستقبل میں ہونے والے تمام واقعات محض ٹیکنالوجی کی ترقی کا نتیجہ ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ دجال اور قیامت کی دیگر نشانیاں کب ظاہر ہوں گی اور اس وقت تک انسانی دماغ اور ایجادات کو کس حد تک ترقی دی جائے گی۔ مگر ایک بات طے ہے کہ خواہ ٹیکنالوجی جتنی بھی آگے بڑھ جائے، دجال جو کچھ کرے گا وہ اتنا غیر معمولی اور حیرت انگیز ہوگا کہ لوگ اس کے فریب میں مبتلا ہو جائیں گے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس دور کے لحاظ سے بھی ایک ایسی غیر متوقع اور حیران کن چیز ہوگی، جسے دیکھ کر لوگ دھوکہ کھا جائیں گے۔
اگر دجال کے کام وہی ہوں جو آج کے انسان بھی انجام دے سکتے ہیں، جیسے ہوائی جہاز کے ذریعے اڑنا، سیٹلائٹ کا استعمال، انٹرنیٹ، اے آئی، اینیمیشن، ویڈیو ایڈیٹنگ، ڈیزائننگ سافٹ ویئرز یا میٹاورس ٹیکنالوجی وغیرہ، تو پھر اس کی حقیقت عام انسانوں سے مختلف نہ ہوگی اور لوگ اس سے دھوکہ کیوں کھائیں گے؟
خلاصہ کلام
یہ ایک یقینی حقیقت ہے کہ دجال کی آمد اور اس کی غیر معمولی طاقتیں ایمان و عقیدے کا حصہ ہیں، کیونکہ یہ چیزیں شریعت سے ثابت ہیں۔ البتہ، یہ کس طریقے سے واقع ہوں گی، اس کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے، کیونکہ ان تفصیلات کے بارے میں ہمیں وضاحت نہیں دی گئی۔
واللہ أعلم بالصواب وإلیہ المرجع والمآب!