یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال:
کیا بیوی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے پہلے خاوند کی وفات کے بعد شادی نہ کرے؟ یا آدمی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی بیوی کو حکم دے کہ اگر وہ اپنی بیوی سے پہلے فوت ہو جائے تو اس کی بیوی کسی مرد سے شادی نہیں کرے گی؟
جواب:
عورت کے لیے اپنے خاوند کی وفات کے بعد شادی کرنے سے رکنا جائز نہیں ہے، کیونکہ ایسا کرنا صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بیویوں کے ساتھ خاص ہے۔ اور نہ ہی خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی وفات کے بعد اپنی بیوی کو شادی کرنے سے روکے، اور نہ ہی بیوی کے لیے لازم ہے کہ وہ اس بات میں اپنے خاوند کی اطاعت کرے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
«إنما الطاعة فى المعروف» [صحيح البخاري، رقم الحديث 6726 صحيح مسلم، رقم الحديث 180]
’’ (مخلوق کی) اطاعت صرف معروف اور بھلائی میں ہے (معصیت میں مخلوق کی اطاعت واجب نہیں)“
(سعودی فتوی کمیٹی)