حیض کی بے قاعدگی اور نماز کے احکام

سوال

ایک عورت کو بچہ دانی میں رسولیوں کی بیماری ہے، جس کی وجہ سے حیض کا خون منظم نہیں آتا۔ کبھی خون رک جاتا ہے، کبھی داغ لگتا ہے، اور کبھی حیض بالکل نہیں آتا۔ وہ نماز کی ادائیگی کے حوالے سے بہت پریشان ہے۔ براہ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں۔

جواب از فضیلۃ الشیخ حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

شیخ حافظ خضر حیات حفظہ اللہ کے مطابق، مذکورہ بہن کے لیے درج ذیل شرعی حکم ہے:

1. ماہواری کے ایام کا شمار

◄ عورت کے معتاد ایام (جو حیض کے معمول کے دن بیماری سے پہلے تھے) کو حیض کے دن شمار کیا جائے گا۔
◄ ان ایام کے گزرنے کے بعد غسل کر کے پاکی حاصل کرے۔

2. حیض کے بعد خون کا حکم

◄ جو خون ان مخصوص ایام کے بعد آئے، چاہے وہ قطرہ قطرہ ہو یا زیادہ، اسے استحاضہ شمار کیا جائے گا۔
◄ استحاضہ بیماری کا خون ہے اور یہ حیض کے زمرے میں نہیں آتا۔

3. نماز کی ادائیگی

◄ استحاضہ کی صورت میں ہر نماز کے لیے الگ وضو کرنا ضروری ہے۔
◄ وضو کے بعد فرض نماز کے ساتھ سنت اور نوافل بھی ادا کیے جا سکتے ہیں۔

خلاصہ

◄ ماہواری کے سابقہ معمول کے دن حیض شمار ہوں گے۔
◄ ان دنوں کے بعد جو خون آئے گا، وہ استحاضہ مانا جائے گا۔
◄ استحاضہ کے دوران ہر نماز کے لیے وضو کر کے تمام نمازیں ادا کی جا سکتی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1