جنازہ میں شریک ہوا ، جب کہ امام دو تکبیریں ادا کر چکا تھا ، اب کیا کرے گا؟
جواب: امام کے ساتھ جنازہ کا جو حصہ پائے ، ادا کر لے ۔ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ تکبیریں مکمل کر لے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا أقيمت الصلاة ، فلا تأتوها تسعون ، وأتوها تمشون وعليكم السكينة ، فما أدركتم فصلوا ، وما فاتكم فأتموا
” نماز کی اقامت کہہ دی جائے ، تو آپ دوڑ کر مت آئیں ، بلکہ سکون سے چل کر آئیں ۔ جو مل جائے ، ادا کر لیں اور جو رہ جائے ، بعد میں مکمل کر لیں ۔“ [ صحيح البخاري: ٩٠٨ ، صحيح مسلم: ٦٠٢]
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے:
فما أدركتم فصلوا ، وماسبقكم فأتموا
”جو مل جائے ، پڑھ لیں اور جو رہ جائے ، بعد میں مکمل کر لیں ۔ “ [ صحيح البخاري: ٦٣٥ ، صحيح مسلم: ٦٠٣ ، واللفظ له]
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا جاء أحدكم إلى الصلاة ، فليمش على هينته ، فليصل ما أدرك ، وليقض ماسبقه
”نماز کے لیے آنے والے کو سکون و اطمینان سے چلنا چاہیے ، اسے چاہیے کہ جو جماعت سے مل جائے ، ادا کر لے اور جو رہ جائے ، بعد میں مکمل کر لے ۔“ [مسند الإمام أحمد: ١٠٦/٣ ، مسند أبى يعلى: ٤٣٦/٦ ، ح: ٣٨١٤ ، وسنده صحيح]
ان احادیث کے عموم کا تقاضا ہے کہ جو نماز جنازہ میں امام کے ساتھ پالے وہ ادا کرے اور جو رہ جائے ، بعد میں پوری کر لے ۔