تیسری و چوتھی رکعت میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھنا واجب ہے
مرتب کردہ: توحید ڈاٹ کام

نماز اسلام کا ستون ہے اور اس کی ادائیگی نبی کریم ﷺ کی سیرت سے سیکھنا واجب و افضل ہے۔ فرض نمازوں کی رکعتوں میں قراءت کا طریقہ احادیث سے واضح ہے، خاص طور پر ظہر اور عصر کی آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھنا سنتِ نبوی ﷺ سے ثابت ہے۔ یہ مضمون اس کی مفصل تحقیق پر مشتمل ہے۔

🕋 حدیثِ اول: صحیح بخاری

عربی متن:

«كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ فِي الأُولَيَيْنِ بِأُمِّ الْكِتَابِ وَسُورَتَيْنِ، وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُخْرَيَيْنِ بِأُمِّ الْكِتَابِ، وَيُسْمِعُنَا الآيَةَ أَحْيَانًا»

اردو ترجمہ:

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے، اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھتے، اور بعض اوقات ہمیں ایک آیت سنائی دیتی۔

🔹 حوالہ:

صحیح بخاری، کتاب الصلوٰۃ،
باب: يَقْرَأُ فِي الأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ

حدیث: 759، سند: متفقٌ علیہ (صحیح)

🕌 حدیثِ دوم: صحیح مسلم

عربی متن:

«وَكَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ»

اردو ترجمہ:

آپ ﷺ ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور ایک سورت پڑھتے، اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھتے۔

🔹 حوالہ:

صحیح مسلم، کتاب الصلوٰۃ،
باب: القِراءةِ في الظُّهر والعصر
حدیث: 451 (رقمِ روایات 152 تا 155)، سند: صحیح

🧾 اثرِ صحابی: سیدنا علی رضی اللہ عنہ

عربی متن:

«كَانَ يَأمُرُ أَنْ يُقْرَأَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ خَلْفَ الإِمَامِ»

اردو ترجمہ:

سیدنا علی رضی اللہ عنہ صحابہ کو ہدایت دیتے کہ ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ ایک سورت پڑھیں اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ۔

🔹 حوالہ:

سنن دارقطنی، جلد 1، صفحہ 320
باب: يُقْتَصَرُ في الأُخْرَيَيْنِ على الفاتحة
امام دارقطنی نے فرمایا: «هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ عَنْ شُعْبَةَ»
امام البانیؒ (رحمہ اللہ) نے بھی اسے صحیح قرار دیا۔

خلاصۂ موقف اہلِ علم

نبی ﷺ کا معمول اور صحابہ کا عمل دونوں اس بات پر واضح ہیں کہ:

پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ + سورت۔

تیسری اور چوتھی میں صرف سورۃ الفاتحہ۔

امام، منفرد اور مقتدی تینوں کے لیے یہی سنت ہے۔

اگر کسی نے تیسری یا چوتھی رکعت میں فاتحہ کے بعد کوئی اور سورت پڑھ لی، تو نماز فاسد نہیں ہوگی، مگر افضل اور مسنون عمل یہی ہے کہ صرف سورۂ فاتحہ پر اکتفا کیا جائے۔

نتیجہ

ان تمام دلائل سے واضح ہوتا ہے کہ فرض نمازوں کی آخری دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھنا نبی کریم ﷺ کی سنت ہے۔ نہ صرف احادیثِ صحیحہ بلکہ صحابۂ کرام کا عمل بھی یہی رہا۔ لہٰذا امت کے لیے راجح و افضل طریقہ یہی ہے کہ اس سنت پر عمل کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1