تواصی بالحق اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں فرق

سوال

کیا تواصی بالحق اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر ایک ہی مفہوم رکھتے ہیں یا ان میں کوئی فرق ہے؟

جواب از فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ

1. تواصی بالحق

تواصی بالحق کا مطلب ہے حق بات کی پرزور نصیحت اور وعظ۔
◄ اس کا مقصد لوگوں کو حق بات کی یاد دہانی کرانا اور نرمی اور محبت کے ساتھ ان کی اصلاح کرنا ہے۔
◄ یہ عمل زیادہ تر زبانی نصیحت تک محدود رہتا ہے اور اس میں کسی طرح کے عملی اقدامات شامل نہیں ہوتے۔

2. امر بالمعروف و نہی عن المنکر

◄ امر بالمعروف و نہی عن المنکر حق بات کی نصیحت سے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے کو شامل کرتا ہے۔
◄ امر (حکم دینا) اور نہی (روکنا) میں نفاذ اور تغییر (منکر کو معروف سے بدلنے) کا مفہوم شامل ہے۔
◄ اس میں زبانی نصیحت کے علاوہ عملی طور پر برائی سے روکنے اور نیکی قائم کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں، چاہے وہ باللسان (زبان سے) ہوں یا بالید (ہاتھ سے)۔

3. دونوں کے درمیان بنیادی فرق

تواصی بالحق: صرف زبانی نصیحت اور یاد دہانی کا عمل ہے۔
امر بالمعروف و نہی عن المنکر: نصیحت سے آگے بڑھ کر عملاً اصلاح اور منکر کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

4. تطبیق کا دائرہ

تواصی بالحق ایک عمومی عمل ہے، جس میں ہر مسلمان کو نصیحت کرنے اور حق بات کی طرف بلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
امر بالمعروف و نہی عن المنکر مخصوص مواقع پر نفاذِ شریعت کے اصولوں کے مطابق ہوتا ہے اور اس میں حکمت اور شرائط کا لحاظ رکھا جاتا ہے۔

خلاصہ

تواصی بالحق نصیحت اور یاد دہانی تک محدود ہے، جبکہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر عملی اقدامات کو بھی شامل کرتا ہے۔
تواصی بالحق نرم پہلو ہے اور زیادہ عمومی ہے، جبکہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر مخصوص حالات میں برائی کے خاتمے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے