تنظیم نسل اور تحدید نسل میں کیا فرق
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

میں نے تحدید نسل کے متعلق بہت سی اسلامی کتابوں کا مطالعہ کیا جو کتابیں ہمارے ملک مصر سے شائع ہوتی ہیں ان میں تو لکھا ہوا ہے کہ بلاشبہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عزل کیا کرتے تھے۔ کیا یہ سچ ہے؟ جبکہ عزل کرنے والے کی بیوی بھی ازدواجی تعلقات سے لطف اندوز ہونے کا پورا حق رکھتی ہے۔ کیا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور میں تنظیم نسل کا کوئی تصور تھا؟ اور اسلام میں تنظیم نسل اور تحدید نسل میں کیا فرق ہے؟ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، بلاشبہ میں اکثر اپنے طالب علموں کے سامنے ان دو سوالوں کا جواب دینے میں پریشان ہوتا ہوں اور مجھے ان کا شافی جواب دینے والا کوئی نہیں ملتا، ہمیں اس مسئلہ میں فائدہ پہنچائیے، اللہ آپ کو برکت عطا فرمائے۔

جواب:

تحدید نسل اور تنظیم نسل میں فرق:
تحدید نسل: کا مطلب ہے کہ بچوں کی ایک معین تعداد مثلاًً دو یا تین بچوں کے بعد خاندان کے مالی توازن کو بچاتے ہوئے اور اس بنیاد پر افزائش نسل کو ناپسند کرتے ہوئے مزید بچوں کی پیدائش کو روک دینا۔
تنظیم نسل: یہ ہے کہ حمل کو ایک مدت تک کے لیے موخر کیا جائے تاکہ اس میں عورت سستا لے اور آرام کر لے اور اس کی چستی لوٹ آئے، پھر وہ افزائش نسل کی رغبت کے ساتھ، چاہے اس کی تعداد کتنی ہو جائے، مانع حمل تدابیر کو ترک کر دے۔ بلاشبہ الشیخ مودودی رحمہ اللہ نے خاص اس موضوع پر اپنی کتاب ”حرکۃ تحدید النسل“ میں کافی مواد پیش کیا ہے، اگر آپ اس موضوع پر تفصیل معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اگر آپ کے لیے ممکن ہو سکے تو اس کتاب کا مطالعہ کرو۔ و باللہ التوفیق (سعودی فتوی کمیٹی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: