تمام برتنوں میں نبیذ بنانا جائز ہے
➊ حضرت بریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
كنت نهيتكم عن الأشربة إلا فى ظروف الأدم فـاشــربـوا فـي كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا
”میں نے تمہیں چمڑے کے برتنوں کے سوا تمام اشیا میں پینے سے منع کیا تھا تو اب تم نشہ آور چیز پینے کے علاوہ ہر برتن میں پی سکتے ہو ۔“
[مسلم: 977 ، كتاب الجنائز: باب استئذان النبى ربه عز و جل فى زيارة قبر أمه ، احمد: 350/5 ، ابو داود: 3698 ، نسائي: 310/8 ، ابن ماجة: 3405]
اس حدیث سے مندرجہ ذیل حدیث منسوخ ہو چکی ہے:
➋ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ وفد عبد القیس نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو کر نبیذ کے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کر دیا:
الدباء ، والنقير ، والمزفت ، والحنتم
”کدو سے بنا ہوا مٹکا ، کھجور کے تنے کو چیز کے بنایا ہوا برتن روغن کیا ہوا برتن اور پرانا سبز مٹکا ۔“
[مسلم: 1995 ، كتاب الأشربة: باب النهي عن الانتباز فى المزفت والدباء والحنتم والنقير ، بحارى: 5595 ، احمد: 131/6 ، نسائي: 307/8]
ان برتنوں میں (نبیذ بنانے سے ) اس لیے منع کیا گیا تھا کیونکہ ان میں نشہ جلد اور شدت سے پیدا ہوتا تھا ۔
[نيل الأوطار: 265/5]