تعویذ لٹکانے کی حرمت پر احادیث
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

تعویذ لٹکانے کی ممانعت اور حرمت

تعویذ لٹکانے کی ممانعت اور حرمت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے واضح طور پر ثابت ہے۔ تعویذ کو لٹکانا جائز نہیں ہے، اور جب کوئی شخص ان میں خیر اور برائی کے دور کرنے کا عقیدہ رکھ لیتا ہے، تو یہ عمل شرک کے قریب پہنچ جاتا ہے۔ درج ذیل احادیث میں تعویذ لٹکانے کی ممانعت بیان کی گئی ہے:

سیدنا عبداللہ بن عکیم رضی اللہ عنہ کی روایت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مَن تعلَّق شيئًا وُكِلَ إليه”
(ترمذی، کتاب الطب؛ مسند احمد)
"جس نے کوئی چیز لٹکائی (یعنی تعویذ وغیرہ)، اللہ اسے اسی کے سپرد کر دے گا۔”

تعویذ لٹکانے پر لعنت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مَن تعلَّق تميمةً فلا أتمَّ الله له”
(مسند احمد)
"جس نے تعویذ لٹکایا، اللہ اس کی مراد پوری نہ کرے۔”

تعویذ کو شرک قرار دینا

ایک اور روایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مَن تعلَّق تميمةً فقد أشرك”
(مسند احمد، حاکم)
"جس نے تعویذ لٹکایا، اس نے شرک کیا۔”

پیتل کے حلقہ (کڑے) کا واقعہ

ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جس کے ہاتھ میں پیتل کا حلقہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "یہ کیا ہے؟” اس شخص نے کہا: "یہ بیماری سے بچنے کے لیے ہے۔” نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسے اتار دو، یہ تمہیں مزید کمزور کر دے گا، اور اگر تم اسی حالت میں مر گئے تو تم کبھی فلاح نہیں پاؤ گے۔”
(مسند احمد، ابن ماجہ)

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کا واقعہ

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو بخار کی وجہ سے دھاگہ باندھے ہوئے دیکھا تو اس دھاگے کو توڑ دیا اور یہ آیت پڑھی: "وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُم بِاللَّهِ إِلَّا وَهُم مُّشْرِكُونَ”
(سورۃ یوسف: 106)
"اور ان کی اکثریت اللہ پر ایمان نہیں لاتی مگر وہ شرک کرتے ہیں۔”

تعویذات کے حرام ہونے کی وجوہات

تعویذات کی حرمت میں نہی اور ممانعت کا عموم: اس کے خلاف کوئی خاص دلیل نہیں ہے، اور عمومی احکام میں تبدیلی صرف قرآن و حدیث سے ممکن ہے۔

قرآن کی بے ادبی: تعویذ میں قرآن کی آیات کو استعمال کرنا اور انہیں مختلف جگہوں پر لے جانا، جہاں ناپاکی ہو سکتی ہے، قرآن کی بے ادبی کے مترادف ہے۔

غلط عقیدہ کی ترویج: قرآن کریم سے تعویذات کی اجازت دی جائے تو غیر شرعی تعویذات کے دروازے کھل جاتے ہیں۔

سلف صالحین کا عمل: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور سلف صالحین میں سے کسی نے اس عمل کو اختیار نہیں کیا۔

خلاصہ

تعویذ لٹکانا احادیث کے مطابق حرام ہے اور یہ شرک کی طرف لے جاتا ہے۔ چاہے تعویذ میں قرآن کی آیات لکھی ہوں یا کوئی اور چیز، یہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ مسلمانوں کو تعویذ گنڈے سے بچنا چاہیے اور اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!