تشکیک (Skepticism) اور Agnosticism کے درمیان فرق
Agnosticism کی تعریف
Agnosticism کی بنیاد اس خیال پر ہے کہ انسانی عقل خدا کے وجود یا عدم وجود کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، یا یہ فیصلہ کرنا ممکن نہیں۔ یہ ایک علمی پوزیشن ہے، کیونکہ یہ واضح طور پر یہ نتیجہ اخذ کرتی ہے کہ خدا کے وجود کے بارے میں علم حاصل کرنا ناممکن ہے۔
دیگر متعلقہ نظریات
- Ignosticism: یہ نظریہ کہ خدا کی حقیقت پر بحث کرنا ہی بے فائدہ ہے۔
- Apatheism: یہ تصور کہ انسان کو خدا کے وجود یا عدم وجود پر غور کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
- Atheism: یہ پوزیشن کہ خدا موجود نہیں ہے۔
- Deism: خدا موجود تو ہے، لیکن وہ کائنات میں کوئی مداخلت نہیں کرتا۔
- Omnism: یہ عقیدہ کہ دنیا کے تمام مذاہب درست ہو سکتے ہیں۔
ان نظریات سے مختلف، تشکیک اس حالت کو کہا جا سکتا ہے جب کوئی فرد ان تمام خیالات پر غور تو کرے، لیکن کسی نتیجے پر نہ پہنچے۔ اگر تشکیک کا مطلب کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا ہو، تو یہ Agnosticism سے مختلف نہیں۔
تشکیک کا علمی تجزیہ
تشکیک، بظاہر، لادینیت کے لیے ایک راستہ فراہم کرتی ہے جس میں کسی حتمی پوزیشن کے بغیر لادینیت کو فروغ دیا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت میں، یہ بھی ایک قسم کی علمی پوزیشن ہے، کیونکہ اس میں کوئی نہ کوئی نتیجہ اخذ کیا جا چکا ہوتا ہے، خواہ وہ انکار یا قبولیت کی صورت میں ہو۔
علم کی دنیا میں ممکنہ نظریات
➊ خدا کے وجود کے متعلق ممکنہ پوزیشنز
خدا کے وجود یا عدم وجود پر بحث کرنے کے دوران انسانی علم درج ذیل دو نظریات کے گرد گھومتا ہے:
- Monotheism (توحید): یہ عقیدہ کہ خدا ایک ہے، سب سے زیادہ طاقتور ہے، اور دنیا کی تخلیق اسی نے کی ہے۔
- Monism (واحدیت): یہ نظریہ کہ خدا اور کائنات ایک ہی حقیقت کے مختلف پہلو ہیں۔ کائنات اور خدا میں فرق نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ وہ ایک ہی وجود کی مختلف شکلیں ہیں۔
➋ دونوں نظریات کے بنیادی فرق
- Monotheism: کائنات کے تخلیق کا منبع اس کے باہر موجود ایک اعلیٰ ہستی کو مانتا ہے۔
- Monism: کائنات کو خود تخلیق کا ذریعہ مانتا ہے اور یہ نظریہ رکھتا ہے کہ سب کچھ اسی میں شامل ہے۔
➌ حتمی سوال: خدا کا خالق کون؟
خدا کے وجود کو ماننے کے بعد ایک سوال یہ اٹھتا ہے کہ "اگر خدا ہے تو اس کا خالق کون ہے؟”
- Monism: کائنات ہمیشہ سے موجود ہے اور یہی خالق اور مخلوق دونوں کا منبع ہے۔
- Monotheism: خدا کو ایک ایسی ہستی تسلیم کیا جاتا ہے جو ازل سے موجود ہے اور کسی تخلیق کی محتاج نہیں۔
تشکیک: طالبعلمی کی ایک کیفیت
تشکیک کو ایک ایسی حالت کہا جا سکتا ہے جب کوئی طالبعلم کسی بحث کو غور سے سنتا ہے لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچتا۔ تاہم، اگر کوئی شخص کسی نتیجے پر پہنچتا ہے، تو یہ تشکیک کے دائرے سے باہر ہو جاتا ہے اور ایک علمی پوزیشن کہلاتا ہے۔
نتیجہ
- تشکیک کسی حتمی نظریے کی غیر موجودگی میں ایک علمی موقف ہو سکتا ہے۔
- اگر اس میں کوئی نتیجہ اخذ کیا جائے تو یہ تشکیک نہیں رہتی بلکہ ایک مخصوص پوزیشن بن جاتی ہے۔