تراویح کی نماز باجماعت مسجد میں پڑھنے کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

تراویح کی نماز باجماعت مسجد میں پڑھنے کا شرعی حکم

تراویح کی نماز باجماعت مسجد میں پڑھنا جائز بلکہ سنت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک میں چند راتیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ مسجد میں تراویح کی نماز باجماعت ادا کی، جس سے اس کا جواز اور سنت ہونا ثابت ہوتا ہے۔

➊ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تراویح باجماعت پڑھانا

احادیث میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی چند راتوں میں تراویح کی نماز مسجد میں باجماعت ادا کی۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات صحابہ کرام کے ساتھ تراویح کی نماز پڑھی اور رات کا ایک تہائی حصہ گزار دیا۔ پھر دوسری رات آدھی رات تک نماز جاری رکھی۔ (سنن ترمذی)

➋ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تراویح نہ پڑھانے کی وجہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تراویح کی نماز باجماعت مسجد میں کچھ راتیں پڑھانے کے بعد اس عمل کو چھوڑ دیا، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اندیشہ تھا کہ کہیں یہ نماز امت پر فرض نہ ہو جائے۔ یہی وجہ تھی کہ آپ نے لوگوں کے جمع ہونے پر مسجد میں آنا بند کر دیا اور یہ عمل ترک کر دیا، تاکہ فرض ہونے کا خطرہ نہ رہے۔

جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں آتا ہے:

"نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے عمل کو جانتا ہوں، لیکن مجھے ڈر ہے کہ یہ (تراویح کی نماز) تم پر فرض نہ ہو جائے” (صحیح بخاری، صحیح مسلم)

➌ موجودہ حکم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد، جب وحی کا سلسلہ منقطع ہو گیا اور فرض ہونے کا اندیشہ ختم ہو گیا، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے دوبارہ لوگوں کو تراویح کی نماز باجماعت پڑھنے کے لیے جمع کیا۔ اس کے بعد سے مسلمانوں میں تراویح کی نماز باجماعت پڑھنا ایک عام اور مسنون عمل بن گیا۔

خلاصہ

➊ تراویح کی نماز باجماعت مسجد میں جائز اور سنت ہے۔

➋ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تراویح باجماعت پڑھی، لیکن بعد میں فرض ہونے کے خوف سے اس عمل کو چھوڑ دیا۔

➌ وحی کے سلسلے کے ختم ہونے کے بعد، صحابہ کرام نے یہ عمل دوبارہ جاری کیا، اور اب تراویح کی نماز باجماعت پڑھنا سنت ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے