سوال
کیا تراویح کی ہر دو رکعت کے بعد "یا حی یا قیوم” کہنا مشروع ہے؟
اور کیا ہر چار رکعت کے بعد درج ذیل دعا پڑھنا ثابت ہے؟
"سبحان ذی الملکوت والعظمة، سبحان الذی لا ینام ولا یموت، یا مجیر یا مجیر، اجونی عن النار، الصلاة بر محمد، یا درود بر محمد”
الجواب
الحمد للہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
یہ مخصوص اذکار نمازِ تراویح یا کسی بھی نماز میں ثابت نہیں ہیں۔
"یا حی یا قیوم” پڑھنے کا حکم
یہ ذکر عمومی دعاؤں میں ثابت ہے، لیکن تراویح کی ہر دو رکعت کے بعد کہنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔
نماز کے بعد افضل یہ ہے کہ استغفار کیا جائے، جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔
📖 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد تین بار استغفار فرمایا کرتے تھے:
"أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ”
(صحیح مسلم، حدیث 591، صحیح)
ہر چار رکعات کے بعد مخصوص دعا پڑھنے کا حکم
"سبحان ذی الملکوت والعظمة…” وغیرہ کی دعا نماز تراویح میں پڑھنے کا کوئی شرعی ثبوت نہیں۔
یہ کلمات "ابن عابدین” نے "رد المختار” (1/474) میں قہستانی رحمہ اللہ سے نقل کیے ہیں، لیکن ان کی کوئی دلیل، سند، یا اصل نہیں بتائی گئی۔
اسی طرح "مدخل” (2/145) اور "ضیاء النور” (ص 223) میں بھی یہ کلمات ذکر کیے گئے ہیں، مگر بغیر کسی شرعی بنیاد کے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تراویح کا طریقہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باجماعت نماز تراویح صرف چار راتیں پڑھائیں، لیکن کہیں بھی یہ اذکار یا دعائیں پڑھنا منقول نہیں۔
نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اذکار کو بلند آواز میں پڑھنے کا حکم دیا، جیسا کہ بعض لوگ مسجد میں شور برپا کرتے ہیں۔
مساجد کے احترام کو مدنظر رکھنا ضروری ہے، اور بدعات سے بچنا لازم ہے۔
ہم سب پر لازم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کریں، کیونکہ تمام بھلائی سنت پر عمل کرنے میں ہے، اور بدعات سے پرہیز کرنا واجب ہے۔
📖 اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
"وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا”
(سورۃ الحشر: 7)
"جو کچھ رسول تمہیں دیں، اسے لے لو، اور جس چیز سے منع کریں، اس سے باز رہو۔”
📖 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جو میرے بعد نئی چیز ایجاد کرے، جو ہمارے دین میں سے نہ ہو، وہ مردود ہے۔”
(صحیح بخاری: 2697، صحیح مسلم: 1718)
نتیجہ
تراویح کی ہر دو رکعت کے بعد "یا حی یا قیوم” پڑھنے کی کوئی شرعی دلیل نہیں۔
ہر چار رکعت کے بعد "سبحان ذی الملکوت والعظمة…” وغیرہ پڑھنے کا بھی کوئی شرعی ثبوت نہیں۔
بہتر یہ ہے کہ نماز کے بعد استغفار اور دیگر ثابت شدہ اذکار کیے جائیں۔
بدعات سے بچنا ضروری ہے، اور ہمیں صرف وہی طریقے اپنانے چاہییں جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے ثابت ہیں۔
(مدخل، ضیاء النور، رد المختار، صحیح بخاری، صحیح مسلم، مسند احمد)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب