تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
تجارتی کمپنیوں میں شراکت کا حکم
معاملات میں اصل، حلال اور جائز ہونا ہے اور ان میں اس وقت تک کوئی چیز حرام نہیں ہوتی جب تک اس کے حرام ہونے کی کوئی شرعی دلیل نہ ہو، یعنی کسی قسم کا فراڈ دھوکا دہی کی کوئی شکل یا سود یا پھر نا جائز طریقے سے لوگوں کا مال کھانے کی کوئی راہ ہو۔
کسی بھی تجارتی کمپنی میں شراکت کے جائز یا نا جائز ہونے کا تعلق اس کے نظام کی پہچان اور اس کے طریقہ تعامل اور برتاؤ پر ہے، اگر اس کے لین دین میں کوئی ایسی چیز ہو جو شرعاً حرام ہو تو اس میں شراکت بھی حرام ہوگی اور اگر اس کے تعامل میں کوئی ایسی چیز نہ ہو جو شرعاً حرام ہو تو پھر اس میں شراکت کرنا جائز ہے۔
[اللجنة الدائمة: 16766]