اسلام میں سودی بینکوں میں ملازمت کا حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

بنکوں میں کام کرنے والوں کے متعلق اسلام کا حکم

اس میں کوئی شک نہیں کہ سودی معاملات کرنے والے بنکوں میں کام کرناجائز نہیں، کیونکہ یہ ان کی گناہ اور زیادتی میں معاونت ہے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
«وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ» [المائدة: 2]
”اور نیکی اور تقوی پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔“
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے سود کھانے، کھلانے، لکھنے اور گواہی دینے والوں پر لعنت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ سب برابر
ہیں۔ [صحيح مسلم 1598/106]
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 415/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل