اہل سنت والجماعت کا عقیدہ
اہل سنت والجماعت کا یہ متفقہ عقیدہ ہے کہ جو صفات اللہ تعالیٰ کی قرآنِ مجید اور صحیح احادیث میں بیان ہوئی ہیں، ان پر بغیر کسی تاویل یا تعطیل کے ایمان لانا فرض ہے۔ قرآنِ کریم اللہ تعالیٰ کا حقیقی کلام ہے، اور صوت و حروف کے ساتھ کلام کرنا اللہ تعالیٰ کی ایسی صفت ہے جو دلائل شرعیہ سے ثابت ہے۔ اس حوالے سے دو اہم حدیثی دلائل ملاحظہ ہوں:
دلیل نمبر 1
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں تشہد کے بعد یہ الفاظ فرمایا کرتے تھے:
"أَحْسَنُ الْکَلَامِ کَلَامُ اللّٰہِ، وَأَحْسَنُ الْہَدْيِ ہَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ”
"سب سے بہترین کلام اللہ کا کلام ہے اور سب سے بہترین طریقہ محمد ﷺ کا طریقہ ہے۔”
(سنن النسائي: 1311، وسندہٗ صحیحٌ)
دلیل نمبر 2
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ موقف (عرفات) میں لوگوں کے سامنے فرمایا کرتے تھے:
"أَلَا رَجُلٌ یَّحْمِلُنِي إِلٰی قَوْمِہٖ، فَإِنَّ قُرَیْشًا قَدْ مَنَعُونِي أَنْ أُبَلِّغَ کَلَامَ رَبِّي”
"کیا کوئی شخص ہے جو مجھے اپنی قوم کے پاس لے چلے، کیونکہ قریش نے مجھے میرے رب کا کلام پہنچانے سے روک دیا ہے۔”
(مسند الإمام أحمد: 390/3، سنن أبي داوٗد: 4734، سنن الترمذي: 2925، سنن ابن ماجہ: 201، وسندہٗ صحیحٌ)
قرآنِ کریم کو مخلوق کہنا کفر ہے
ان احادیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ قرآنِ مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، مخلوق نہیں۔ جو شخص اسے مخلوق کہے، وہ اتفاق ائمہ اسلام کے مطابق کافر ہے۔ درج ذیل اقوال میں اس کی وضاحت موجود ہے:
1. علامہ سجزی رحمہ اللہ
"ائمہ اہل سنت کا اس بات پر اجماع ہے کہ قرآن مخلوق نہیں، اور جو اسے مخلوق کہے وہ کافر ہے۔” (الردّ علی من أنکر الحرف والصوت، ص: 106)
2. امام محمد بن حسین آجری رحمہ اللہ
"ہر دور کے مسلمانوں کا یہی عقیدہ رہا ہے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور مخلوق نہیں، کیونکہ یہ اللہ کے علم کا حصہ ہے، اور اللہ کا علم مخلوق نہیں ہو سکتا۔” (الشریعۃ: 489/1)
3. امام ابو عثمان صابونی رحمہ اللہ
"محدثین کرام اس بات کی گواہی دیتے ہیں اور یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام، اس کی کتاب، اس کی وحی اور اس کی طرف سے نازل شدہ ہے، مخلوق نہیں۔ جو شخص قرآن کو مخلوق کہے، وہ محدثین کے نزدیک کافر ہے۔” (عقیدۃ السلف أصحاب الحدیث، ص: 165)
4. شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ
"سلف کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ سے جب چاہتا ہے، کلام کرتا ہے، اور اس کے کلمات کی کوئی انتہا نہیں۔” (مجموع الفتاوٰی: 535/5)
5. امام ابن قیم رحمہ اللہ
"اللہ تعالیٰ کی صفتِ کلام کا انکار دراصل نبوت اور رسالت کا انکار ہے، کیونکہ اللہ کا کلام ہی تو نبیوں کے ذریعے انسانوں تک پہنچتا ہے۔” (مختصر الصواعق المرسلۃ، ص: 494)
اہم نکتہ
صحابہ کرام، تابعین اور تمام ائمہ اہل سنت کا اس بات پر اجماع ہے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور مخلوق نہیں۔ (المنار المنیف: 119)