اپنے ہاتھ سے کما کر کھانے کی فضیلت
تحریر: عمران ایوب لاہوری

اپنے ہاتھ سے کما کر کھانے کی فضیلت
➊ حضرت مقدام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ما أكل أحد طعاما قط خيرا من أن ياكل من عمل يده وإن نبي الله داؤد عليه السلام كان ياكل من عمل يده
”کسی انسان نے اس شخص سے بہتر روزی نہیں کھائی جو خود اپنے ہاتھوں سے کما کر کھاتا ہے۔ اللہ کے نبی حضرت داؤد علیہ السلام بھی اپنے ہاتھ سے کام کر کے روزی کھاتے تھے ۔“
[بخاری: 2072 ، كتاب البیوع: باب كسب الرجل وعمله بیده]
➋ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أن داؤد عليه السلام كان لا ياكل إلا من عمل يده
”داؤد علیہ السلام صرف اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھایا کرتے تھے ۔ “
[بخاري: 2073 ، كتاب البيوع: باب كسب الرجل وعمله بيده]
حضرت آدم علیہ السلام کھیتی کا کام اور حضرت داؤد علیہ السلام لوہار کا کام اور حضرت نوح علیہ السلام بڑھئی کا کام اور حضرت ادریسں علیہ السلام کپڑے سیا کرتے تھے اور حضرت موسیٰ علیہ السلام بکریاں چرایا کرتے تھے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم تجارت پیشہ تھے۔ لٰہذا کسی بھی حلال پیشہ کو اختیار کیا جا سکتا ہے۔
➌ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لأن يحتطب أحدكم حزمة على ظهره خير من أن يسأل أحدا فيعطيه أو يمنعه
”وہ شخص جو لکڑی کا گٹھا اپنی پیٹھ پر لاد کر لائے ، اس سے بہتر ہے جو کسی کے سامنے ہاتھ پھیلائے چاہے وہ اسے کچھ دے یا نہ دے۔“
[بخاري: 2074 ، كتاب البيوع: باب كسب الرجل وعمله بيده]
➍ حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لأن ياخذ أحدكم أحبله خير له من أن يسأل الناس
”اگر کوئی اپنی رسیوں کو سنبھالے اور ان میں لکڑی باندھ کر لائے تو وہ اس سے بہتر ہے جو لوگوں سے مانگتا پھرتا ہے۔“
[بخاري: 2075 ، كتاب البيوع: باب كسب الرجل وعمله بيده]
➎ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
كان أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم عمال أنفسهم، وكان يكون لهم أرواح ، فقيل لهم: لو اغتسلتم
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اپنے کام اپنے ہی ہاتھوں سے کیا کرتے تھے اور (زیادہ محنت و مشقت کی وجہ سے) ان کے جسم سے (پسینے کی ) بو آ جاتی تھی۔ اس لیے ان سے کہا گیا کہ اگر تم غسل کر لیا کرو تو بہتر ہو گا۔“
[بخاري: 2071 ، كتاب البيوع: باب كسب الرجل وعمله بيده]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1