عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ مَلَمْ قَالَ: مَا مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّا فَيُحْسِنُ الْوُضُوءَ وَيُصَلِّى رَكْعَتَيْنِ يُقْبِلُ بِقَلْبِهِ وَوَجْهِهِ عَلَيْهِمَا إِلَّا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ
أَخْرَجَهُ أبو داود.
حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کوئی شخص بھی جب عمدہ طریقے سے وضو کرتا ہے اور دلی رغبت اور توجہ سے دو رکعت نماز پڑھتا ہے اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے“ ۔ ابوداؤد نے اسے نکالا ہے ۔
تحقیق و تخریج:
مسلم: 234، ابوداؤد: 129
فوائد:
➊ اچھا وضو کرنا مراد اعضاء پر خوب پانی لگا کر انہیں مل کر دھونا اور دو رکعتیں دل لگی سے پڑھ لیناجنت کے واجب ہونے کا ذریعہ ہیں ۔
➋ وضو شرط ہے نماز کے لیے ۔ اگر وضو میں حسن نہیں ہے تو پھر نماز میں خضوع کم ہوتا ہے ۔
➌ وضو اور نماز لازم و ملزوم ہیں جب تک دونوں میں نکھار پیدانہیں ہو گا ۔ اس وقت تک جنت میں دخول کی بشارت کا مصداق نہیں بنا جا سکتا ۔
➍ اس میں یہ بھی ایک نکتہ ہے کہ جو انہاکی اور حسن ترتیب سے وضو کرنا جانتا ہے وہ بھر پور توجہ سے نماز بھی پڑھ سکتا ہے یہ بھی معلوم ہوا کہ فرض نماز کے علاوہ نفل نماز سے بھی جنت ملتی ہے ۔