سوال : کیا صبح صادق کے بعد میرے لئے منجن سے برش کرنا جائز ہے ؟ بصورت جواز برش استعمال کرنے کی حالت میں اگر دانتوں سے تھوڑا ساخون نکل آئے تو کیا اس سے صوم ٹوٹ جائے گا ؟
جواب : صبحِ صادق کے بعد دانتوں کو پانی، مسواک اور برش سے ملنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بعض علماء نے صائم کے لئے زوال کے بعد مسواک کرنا مکروہ قرار دیا ہے لیکن صحیح بات یہ ہے کہ مسواک کرنا خواہ دن کے شروع میں ہو یا اس کے آخر میں مستحب ہے۔ اور مسواک کرنے سے منہ کی بو نہیں جاتی ہے بلکہ مسواک دانتوں اور منہ کو بدبو اور بخارات سے اور دانتوں میں کھانے کے پھنسے ہوئے حصوں سے پاک و صاف کر دیتا ہے۔
جہاں تک منجن کے استعمال کا مسئلہ ہے تو بظاہر وہ مکروہ ہے اس لئے کہ اس کے اندر بو ہوتی ہے اور مزہ ہوتا ہے جس کے تھوک میں مل کر اندر جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ اگر کسی کو برش استعمال کر نے کی ضرورت ہو تو وہ سحری کے بعد صبحِ صادق سے پہلے استعمال کرے۔ اور اگر دن میں استعمال کرے اور نگلنے سے بچے تو ضرورت کی بنا پر اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور اگر مسواک یا برش سے تھوڑا ساخون نکل آئے تو اس سے صوم نہیں ٹوٹے گا۔ واللہ اعلم۔
’’ شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ“
جواب : صبحِ صادق کے بعد دانتوں کو پانی، مسواک اور برش سے ملنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بعض علماء نے صائم کے لئے زوال کے بعد مسواک کرنا مکروہ قرار دیا ہے لیکن صحیح بات یہ ہے کہ مسواک کرنا خواہ دن کے شروع میں ہو یا اس کے آخر میں مستحب ہے۔ اور مسواک کرنے سے منہ کی بو نہیں جاتی ہے بلکہ مسواک دانتوں اور منہ کو بدبو اور بخارات سے اور دانتوں میں کھانے کے پھنسے ہوئے حصوں سے پاک و صاف کر دیتا ہے۔
جہاں تک منجن کے استعمال کا مسئلہ ہے تو بظاہر وہ مکروہ ہے اس لئے کہ اس کے اندر بو ہوتی ہے اور مزہ ہوتا ہے جس کے تھوک میں مل کر اندر جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ اگر کسی کو برش استعمال کر نے کی ضرورت ہو تو وہ سحری کے بعد صبحِ صادق سے پہلے استعمال کرے۔ اور اگر دن میں استعمال کرے اور نگلنے سے بچے تو ضرورت کی بنا پر اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور اگر مسواک یا برش سے تھوڑا ساخون نکل آئے تو اس سے صوم نہیں ٹوٹے گا۔ واللہ اعلم۔
’’ شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ“