سوال:
کیا سابقہ امتوں میں بھی جنات کی پوجا کی جاتی تھی ؟
جواب :
فرمان الہی ہے:
قَالُوا سُبْحَانَكَ أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم ۖ بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ ۖ أَكْثَرُهُم بِهِم مُّؤْمِنُونَ ﴿٤١﴾
”وہ کہیں گے تو پاک ہے، تو ہمارا دوست ہے نہ کہ وہ، بلکہ وہ جنوں کی عبادت کیا کرتے تھے، ان کے اکثر انہی پر ایمان رکھنے والے تھے۔“ [ سبأ: 41 ]
سُبْحَانَكَ
یعنی تو اس بات سے پاک و مبرا ہے کہ تیرے ساتھ کوئی دوسرا الہٰ و معبود ہو۔
أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم ۖ
یعنی ہم تیرے بندے ہیں اور ان (مشرکین) سے براءت کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ ہمارے دوست نہیں تو ہمارا دوست ہے۔
بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ ۖ
یعنی وہ شیاطین و جن ان کے لیے بتوں کی پوجا کو مزین کر کے پیش کرتے اور ان کو گمراہ کرتے ہیں۔
فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَلَا ضَرًّا
”سو آج تمہارا کوئی کسی کے لیے نہ نفع کا مالک ہے اور نہ نقصان کا۔“ [ سبأ: 42 ]
یعنی آج (قیامت کے دن) تم کو وہ لوگ جن کے نفع کی تم کو امید تھی، بتوں اور شریکوں میں سے تم کو نفع نہیں دیں گے، جن کی تم اللہ کے علاوہ عبادت کرتے تھے۔
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے :
وَجَعَلُوا لِلَّـهِ شُرَكَاءَ الْجِنَّ وَخَلَقَهُمْ ۖ وَخَرَقُوا لَهُ بَنِينَ وَبَنَاتٍ بِغَيْرِ عِلْمٍ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يَصِفُونَ ﴿١٠٠﴾
”اور انہوں نے جنوں کو اللہ کے شریک بنا دیا، حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا اور اس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں کچھ جانے بغیر تراش لیں، وہ پاک ہے اور بہت بلند ہے اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔‘‘ [ الأنعام: 100 ]
یہ ان مشرکین کا رد ہے، جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ دوسروں کی بھی پوجا کی اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں شرک کیا، یعنی انہوں نے جنوں کی عبادت کی اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں اپنے شرک و کفر سے ان کو شر یک ٹھہرا لیا۔