کھانے اور دوا میں الکحل سے مرکب سرکہ استعمال کرنا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

488- کھانے اور دوا میں الکحل سے مرکب سرکہ استعمال کرنا
الکحل سے ملا ہوا سرکہ استعمال کرنا ناجائز ہے، کیونکہ اس کی زیادہ مقدار نشہ پیدا کر دیتی ہے۔ نشہ آور الکحل شراب ہے اور اللہ تعالیٰ نے شراب سے بچنے کا حکم دیا ہے، لہٰذا نشہ آور الکحل سے علاج کرنا جائز نہیں، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جب دوا بنانے کے لیے شراب کے متعلق پوچھا گیا۔ [صحيح مسلم 1984/12]
تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بیماری ہے دوا نہیں، اور آپ صلى اللہ علیہ وسلم کا قول ہے:
”جس کی زیادہ مقدار نشہ پیدا کر دے اس کا تھوڑی مقدار میں استعمال بھی حرام ہے۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 3681 سنن الترمذي، رقم الحديث 1865 سنن ابن ماجه، رقم الحديث 3393]
[اللجنة الدائمة: 18644]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!