نماز عشاء کو تاخیر سے پڑھنا مستحب ہے
➊ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لولا أن أشق على أمتى لأمرتهم أن يؤخرواالعشاء إلى ثلث الليل أو نصفه
”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میں اپنی امت پر مشقت ڈال دوں گا تو میں انہیں حکم دیتا کہ وہ عشاء کو ایک تہائی رات تک یا آدھی رات تک مؤخر کریں ۔“
[صحيح : صحيح ترمذي 141 ، كتاب الصلاة : باب ما جاء فى تاخير صلاة العشاء الآخرة ، ترمذى 167 ، أحمد 250/2 ، ابن ماجة 691 ، حاكم 146/1 ، بيهقى 36/1]
➋ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
ولولا ضعف الضعيف وسقم السقيم و حاجة ذى الحاجة ، لأخرت هذه الصلاة إلى شطر الليل
”اگر کمزور کی کمزوری، بیمار کی بیماری اور حاجت مند کی حاجت نہ ہوتی تو میں اس نماز (عشاء) کو آدھی رات تک مؤخر کر دیتا ۔“
[صحيح : صحيح أبو داود 407 ، كتاب الصلاة : باب فى وقت العشاء الآخرة ، أبو داود 422 ، ابن ماجة 693 ، نسائي 268/1 ، ابن خزيمة 345 ، أحمد 5/3]