نماز سے پہلے نیت زبان سے کرنے کا غیر ثابت ہونا
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1، كتاب الصلاة۔صفحہ 303

سوال

نماز کی نیت زبان سے کرنا کیسا ہے؟

الجواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کی نیت زبان سے کرنا – شرعی حیثیت:

زبان سے نیت کرنا، یعنی نماز کی نیت کو الفاظ کی صورت میں زبان پر لانا،نہ قرآن مجید میں ہے، نہ احادیث صحیحہ میں، نہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اقوال میں، اور نہ تابعین کے آثار میں۔

اس لیے زبان سے نیت کرنا:

  • ◈ شریعت سے ثابت نہیں ہے
  • ◈ یہ عمل غلط ہے
  • ◈ اس سے اجتناب کرنا چاہیے

مستند حوالہ:

مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: "ہدایۃ المسلمین”، حدیث نمبر 1

اختتامی کلمات:

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1