نماز جنازہ کی مسنون دعائیں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

نماز جنازہ کی دعائیں جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کی ہیں ملاحظہ کیجیے۔

(1)ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تیسری تکبیر کے بعد میت کے لئے خلوص سے دعائیں کرتے تھے۔
کتاب الام للشافعی حدیث (589)سنن الکبری للبیہقی حدیث(7059) حسن

(2).ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم جنازہ پڑھو تو میت کے لئے خلوص کے ساتھ دعا کرو۔
سنن أبی داود حدیث (3199) صحیح ابن حبان حدیث (755)

(1).واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسلمان کے نماز جنازہ پڑھائی، تو میں آپ کو یہ دعا پڑھتے ہوئے سن رہا تھا:

اللَّهُمَّ إِنَّ (بريکٹ کی جگہ میت کا نام لیا جائے )فِي ذِمَّتِكَ وَحَبْلِ جِوَارِكَ فَقِهِ مِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ النَّارِ وَأَنْتَ أَهْلُ الْوَفَاءِ وَالْحَقِّ اللَّهُمَّ
فَاغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ‏”‏ ‏

اے اللہ! فلاں بن فلاں، تیرے ذمہ میں ہے، اور تیری پناہ کی حد میں ہے، تو اسے قبر کے فتنے اور جہنم کے عذاب سے بچا لے، تو عہد اور حق پورا کرنے والا ہے، تو اسے بخش دے، اور اس پر رحم کر، بیشک تو غفور (بہت بخشنے والا) اور رحیم (رحم کرنے والا) ہے

سنن أبی داود حدیث (3202)سنن ابن ماجہ حدیث (1499)الولید بن مسلم نے سماع کی تصریح کردی ھے دیکھئیے الاوسط لابن منذر حدیث (3173)حسن

(2).عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی تو میں نے اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا یاد کرلی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہہ رھے تھے:

«اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدنس وأبدله دَارا خيرا من دَاره وَأهلا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَأدْخلهُ الْجنَّة وأعذه من عَذَاب الْقَبْر وَمن عَذَاب النَّار
ترجمہ
یعنی ”یا اللہ! بخش اس کو اور رحم کر اور تندرستی دے اس کو، اور معاف کر اس کو، اور اپنی عنایت سے میزبانی کر اس کی، اس کا گھر (قبر) کشادہ کر، اور اس کو پانی اور برف اور اولوں سے دھو دے، اور اس کو گناہوں سے صاف کر دے، جیسے سفید کپڑا میل سے صاف ہو جاتا ہے اور اس کو اس گھر کے بدلے اس سے بہتر گھر دے، اور اس کے لوگوں سے بہتر لوگ دے اور اس کی بیوی سے بہتر بیوی دے، اور جنت میں لے جا اور عذاب قبر سے بچا۔“ یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ یہ مردہ میں ہوتا۔
صحیح مسلم حدیث حدیث (2232)

(3)ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے جب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نماز جنازہ پڑھتے تو یہ دعا فرماتے:
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا. اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الْإِيمَانِ. اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُ»
ترجمہ
اے اللہ! بخش دے ہمارے زندوں کو، ہمارے مردوں کو، ہمارے حاضر کو اور ہمارے غائب کو، ہمارے چھوٹے کو اور ہمارے بڑے کو، ہمارے مردوں کو اور ہماری عورتوں کو“اے اللہ! ہم میں سے جسے تو زندہ رکھ، اسے اسلام پر زندہ رکھ اور جسے موت دے اسے ایمان پر موت دے“اے اللہ ہمیں اس اجر سے محروم نہ کرنا نہ اس کے بعد کسی گمراہی (آزما ئش) میں ڈالنا
مسند احمد حدیث(8795)سنن ابن ماجہ حدیث (1498)

(4)ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نماز جنازہ کے بارے میں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

.اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبُّهَا وَأَنْتَ خَلَقْتَهَا وَأَنْتَ هَدَيْتَهَا إِلَى الْإِسْلَامِ وَأَنْتَ قَبَضْتَ رُوحَهَا وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِسِرِّهَا وَعَلَانِيَتِهَا جِئْنَاك شُفَعَاءَ فَاغْفِرْ لَهُ.

ترجمه
”اے اللہ! تو اس کا رب ہے، تو نے اسے پیدا فرمایا، تو نے اسے اسلام کی راہ دکھائی، تو نے اس کی روح قبض کر لی اور تو اس کے ظاہر و باطن سے واقف ہے، ہم سفارشی بن کر آئے ہیں، اس کی مغفرت فرما۔ “

مسند أحمد حديث ( 8545)سنن الكبری للبیہقی حدیث( 7057)عمل الیوم والیلۃ حدیث (1078)

(5)۔ابن عمرو بن غیلان تابعی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نماز جنازہ میں یہ دعا پڑھتے تھے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِاَحْیَا ئِنَا وَاَمْوَاتِنَا اَلْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ ،وَالْمُؤمِنِیْنَ وَالَمُؤْمِنَاتِ، وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِھِمْ وَأَلِّفْ بَیْنَ قُلُوبِهِم وَاجْعَل قُلُوبَهُمْ عَلْی قُلُوبِ خِیَارِھِمْ
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ (میت کا نام لیا جائے) ذَنْبَہُ، وَاَلْحِقْہُ بِنَبِیِّہ مُحَمَّدْ صَلَی آللَّـهُ عَلَيْہ وَسَلَّم اَللّهُمَّ ارْفَعْ دَرَجَتَہُ فِیْ اَلْمُھْتَدِیْن ،وَاخْلُفہُ فِیْ عَقِبِہِ فِیْ اَلْغَابِرِینَ، وَاجْعَلْ کِتَابَہُ فِیْ عِلِّیّینَ ،وَاغْفِرْ لَناَ وَلَہُ رَبَّ الْعَالَمِينَ اَللّهُمَّ لَا تَحْرِمْناَ أَجْرَ ہُ ،وَلاَ تُضِلَّناَبَعْدَہُ

ترجمہ
اے اللہ تو بخش ہمارے زندہ اور مردہ مسلمانوں کو ،اے اللہ تو مؤمنین عورتوں کی بخشش فرما اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کی بھی ،اور ان کے آپس کے معاملات کو درست فرما،اور ان کے دلوں کو آن کے بہترین لوگوں کے دلوں جیسا بنا دے ،اے اللہ (میت کا نام لیا جائے)میت کے گناہوں کی بخشش فرما اور اس کو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ملا دے ،اے اللہ ہدایت یافتہ لوگوں میں اس کے درجات کو بلند فرما،اور اس کے پیچھے رہ جانے والے باقی ماندہ لوگوں میں تو اس کا جانشین بن جا ،اوراس کے نامہ اعمال کو علیین میں رکھ دے ،تمام جہانوں کے رب ہماری اور اس کی مغفرت فردے،اے اللہ ہمیں اس کے اجر سے محروم مت فرما ھمیں اس کے بعد گمراھی میں مت ڈالنا
مصنف ابن أبی شیبۃ حدیث (11480)- (30405) حسن

(6).حضرت یزید بن عبداللہ بن رکانہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی نماز جنازہ پڑھتے تو اس میں یوں دعا کرتے تھے:
اَللّٰھُمَّ عَبْدُکَ وَابْنُ۔اَمَتِکَ،اِحْتَاجَ اِلٰی رَحْمَتِکَ،وَاَنْتَ غَنِیٌّ عَنْ عَذَابِہٖ،اِنْ کَانَ مُحْسِناً فَزِدْ فِیْ حَسَنَاتِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئاً فَتَجَاوَزْ عَنْہُ))

ترجمہ
اے اللہ! یہ تیرا بندہ ہے اور تیری بندی کا بیٹا ہے۔یہ تیری رحمت کا محتاج بن گیا ہے اور تو اسے عذاب دینے سے بے نیاز ہے۔یہ اگر نیک تھا تو اسکی نیکیوں میں اضافہ فرما اور اگر یہ خطاکار تھا تو اس سے درگزر فرما۔‘
مستدرک للحاکم حدیث (1328)

(7). حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پر موقوف اور بالکل صحیح سند سے مروی ھے کہ وہ نماز جنازہ میں یوں دعا کرتے تھے:
((اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ اَمَتِکَ،کَانَ یَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ وَاَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ،وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ،اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِناً فَزِدْفِیْ حَسَنَاتِہٖ،وَاِنْ کَانَ مُسِیْئاً فَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّئَاتِہٖ،اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ))
ترجمہ
اے اللہ! یہ تیرابندہ ہے اور تیرے بندے اور بندی کا بیٹا ہے۔یہ اس بات کی گواہی دیا کرتا تھا کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔اگر یہ نیک تھا تو اسکی نیکیوں میں اضافہ فرمااور اگر یہ خطاکار تھا تو اسکے گناہوں سے درگزر فرما۔اے اللہ! ہمیں اس کے اجر سے محروم نہ رکھ اور اسکے بعد ہمیں کسی فتنہ میں مبتلا نہ کردینا۔‘
مؤطا امام مالک حدیث (536)

(8).شرجیل بن سعد ثقہ تابعی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے ابواء میں ھمیں نماز جنازہ پڑھائی انہوں نے تکبیر کہی پھر بلند آواز میں سورۃ فاتحہ پڑھی پھر تکبیر کہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود ابراہیمی پڑھا پھر تکبیر کہی اور یوں دعا کی:
اَللّهُمَّ عَبْدُکَ وَاْبنُ عَبْدِکَ وَابْنُ آمَتِکَ یَشْھَدُ آنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ وَیَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدََا عَبْدُکَ وَرَسُلُك آَصْبَحَ فَقِیْرًا اِلَی رَحْمَتِکَ وَاَصْبَحْتُ غَنِیًا عَنْ عَذَابِہِ یَخْلٰیْ من الدُّنْيَاوَآَھْلِھاَ اِنْ کاَنَ زَکّّیًّا فَزّکِّہِ وَاِنْ مُخْطِئٌافَاغْفِرْلہ اَللّهُمَّ لَا تَحْرِمْناَ أَجْرَ ہُ ،وَلاَ تُضِلَّناَبَعْدَہُ

ترجمہ
اے اللہ یہ تیرا بندہ ھے اور تیری بندی کا بیٹا ھے اور تیری بندی کا بیٹا ھے یہ گواہی دیتا کہ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں تو اکیلا ھے تیرا کوئی شریک نہیں اور یہ گواہی دیتا ہے کہ محمد تیرے بندے اور تیرے رسول ھیں یہ رحمت کا محتاج ھے تو اس کی مغفرت فرما اے اللہ تو ھمیں اس کے اجر سے محروم نہ رکھ اور اس کے بعد ہمیں گمراہ نہ کر
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے نماز جنازہ پڑھانے کے بعد کہا اے لوگو میں نے بلند آواز سے سے اس لئے نماز جنازہ پڑھایا ھے تاکہ تم جان لو کہ یہ سنت ھے
مستدرک للحاکم حدیث (1329)-سنن الکبری للبیہقی حدیث (7079) صحیح

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: