میاں بیوی کا ایک دوسرے کا تمام بدن کو دیکھنا جائز
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

میاں بیوی کا ایک دوسرے کے سامنے (بغیر کپڑوں کے) ظاہر ہونا

سوال:

کیا شرعاًً عورت کا اپنے خاوند کے تمام بدن کو اور خاوند کا اپنی بیوی کے تمام بدن کو، حلال سے لطف اندوز ہونے کی نیت سے دیکھنا جائز ہے؟

جواب:

عورت کے لیے اپنے خاوند کے تمام بدن کو دیکھنا جائز ہے، اور خاوند کے لیے اپنی بیوی کے، بغیر کسی تفصیل کے، تمام بدن کو دیکھنا جائز ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
«وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ‎ ﴿٥﴾ ‏ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ‎ ﴿٦﴾ ‏ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ» [23-المؤمنون:5]
”اور وہی جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں، مگر اپنی بیویوں، یا ان (عورتوں) پر جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ بنے ہیں تو بلاشبہ وہ ملامت کیے ہوئے نہیں ہیں۔ پھر جو اس کے سوا تلاش کرے تو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں۔“ [محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: