منگيتر كو ديكهنے کی حدود
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا آدمی کے لیے جائز ہے کہ وہ اس عورت کے، جس سے وہ منگنی کرنا چاہتا ہے، چہرے اور ہتھیلیوں کے علاوہ دیگر اعضاء مثلاً اس کے بال اور سینہ دیکھے؟

جواب:

مجھے جو بات صحیح محسوس ہوتی ہے (واللہ اعلم) بلاشبہ یہ جائز ہے، بشرطیکہ یہ دیکھنا پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان اسی بات کی تائید کرتا ہے:
«وإذا ألقي فى قلب أحدكم خطبة أمرأة فلينظر إلى ما يدعوه إلى نكا حها» [حسن، سنن أبى داود رقم الحدیث 2082]
”جب تم میں سے کسی شخص کے دل میں کسی عورت کو پیغام نکا ح دینے کے متعلق کوئی بات ڈال دی جائے تو وہ اس چیز کو دیکھ لے جو اس کو اس کے ساتھ نکاح کرنے پر آمادہ کر رہی ہے۔“
رہا پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت تو پھر چہرے اور ہتھیلیوں کے علاوہ کسی عضو کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔

(محمد ناصر الدين الالباني رحمہ اللہ)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے