معلق طلاق کی مختلف صورتوں میں سے وہ صورت جس میں طلاق واقع نہیں ہوتی
سوال: ایک شخص کے پاس کچھ خط آئے جن میں یہ تحریر تھا کہ اس کی بیوی بدچلن و بدکردار ہے ، اس نے ان خطوط کی تحریر کو سچ سمجھ کر ان کی بنیاد پر اپنی بیوی کو طلاق دے دی ، پھر اس پر واضح ہوا کہ وہ خطوط جعلی اور جھوٹ پر مشتمل تھے ، اب وہ شخص سوال کرتا ہے کیا مذکورہ صورت حال میں اس کی دی ہوئی طلاق واقع ہو چکی ہے؟
جواب: جب صورت حال وہی ہے جو بیان کی گئی ہے کہ بلاشبہ طلاق دینے والے نے اپنی بیوی کو ان خطوط کی بنیاد پر طلاق دی جن کو وہ سچ سمجھتا تھا ، پھر اس پر واضح ہوا کہ وہ خطوط جھوٹ اور دروغ گوئی کا پلندہ تھے ، اگر اس نے اس مذکورہ صورت حال میں طلاق دی تو اس کی طلاق واقع نہیں ہو گی ، کیونکہ مذکورہ طلاق مذکور و صورت میں ایسی شرط پر معلق طلاق شمار کی جائے گی جو شرط واقع نہیں ہوئی ۔ (لہٰذا عدم شرط کی وجہ سے طلاق بھی واقع نہیں ہو گی ۔ )
(سعودی فتوی کمیٹی )