معلق طلاق کی صورتیں

 

تحریر: فتویٰ علمائے حرمین

معلق طلاق کی مختلف صورتوں میں سے وہ صورت جس میں طلاق واقع نہیں ہوتی
سوال: ایک شخص کے پاس کچھ خط آئے جن میں یہ تحریر تھا کہ اس کی بیوی بدچلن و بدکردار ہے ، اس نے ان خطوط کی تحریر کو سچ سمجھ کر ان کی بنیاد پر اپنی بیوی کو طلاق دے دی ، پھر اس پر واضح ہوا کہ وہ خطوط جعلی اور جھوٹ پر مشتمل تھے ، اب وہ شخص سوال کرتا ہے کیا مذکورہ صورت حال میں اس کی دی ہوئی طلاق واقع ہو چکی ہے؟
جواب: جب صورت حال وہی ہے جو بیان کی گئی ہے کہ بلاشبہ طلاق دینے والے نے اپنی بیوی کو ان خطوط کی بنیاد پر طلاق دی جن کو وہ سچ سمجھتا تھا ، پھر اس پر واضح ہوا کہ وہ خطوط جھوٹ اور دروغ گوئی کا پلندہ تھے ، اگر اس نے اس مذکورہ صورت حال میں طلاق دی تو اس کی طلاق واقع نہیں ہو گی ، کیونکہ مذکورہ طلاق مذکور و صورت میں ایسی شرط پر معلق طلاق شمار کی جائے گی جو شرط واقع نہیں ہوئی ۔ (لہٰذا عدم شرط کی وجہ سے طلاق بھی واقع نہیں ہو گی ۔ )
(سعودی فتوی کمیٹی )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!