بعض مساجد میں نمازوں کا ثواب
تین مساجد کی طرف خاص طور پر سفر کرنا
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى، وَمَسْجِدِي هَذَا‘‘
’’تین مساجد مسجد حرام، مسجد اقصیٰ اور مسجد نبوی کے علاوہ کسی دوسری جگہ کے لیے سفر اختیار نہ کرو۔‘‘
(بخاری: باب فضل الصلاۃ فی مسجد مکۃ والمدینۃ: ۹۸۱۱، مسلم: ۷۹۳۱)
مسجد حرام (خانہ کعبہ) میں نماز کا ثواب
مسجد حرام میں نماز ادا کرنے کا ثواب دیگر مساجد کی نمازوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔
"صلاة في المسجد الحرام أفضل من مائة ألف صلاة فيما سواه.”
خانہ کعبہ (مسجد الحرام) میں ایک نماز دوسری مساجد کی ایک لاکھ نمازوں سے افضل ہے۔
(ابن ماجہ، اقامۃ الصلاۃ، باب ماجاء فی فضل الصلاۃ فی المسجد الحرام: ۶۰۴۱)
مسجد نبوی میں نماز کا اجر
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد نبوی میں نماز کے فضائل بیان کرتے ہوئے فرمایا:
"صلاة في مسجدي هذا خير من ألف صلاة فيما سواه إلا المسجد الحرام.”
"مسجد نبوی میں ایک نماز دوسری مساجد کی ایک ہزار نمازوں سے بہتر ہے، سوائے خانہ کعبہ کے۔”
(بخاری: ۰۹۱۱، مسلم، الحج، باب فضل الصلاۃ بمسجدی مکۃ والمدینۃ: ۴۹۳۱)
مسجد قباء میں نماز کا ثواب
سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’من تطهر في بيته ثم أتى مسجد قباء فصلى فيه صلاة كان له كأجر عمرة‘‘
’’جس شخص نے گھر میں وضو کیا پھر مسجد قبا گیا اور وہاں نماز پڑھی اس کو عمرہ کے برابر اجر ملے گا۔‘‘
(ابن ماجہ: إقامۃ الصلاۃ، باب: ما جاء فی الصلاۃ فی مسجد قباء: ۲۱۴۱)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مسجد قباء جانا
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہفتہ کے دن کو مسجد قبا میں پیدل یا سوار ہو کر جاتے اور دو رکعت نماز پڑھتے۔
(بخاری: ۴۹۱۱، مسلم: ۰۲۵۔(۹۹۳۱)
حرم کے باہر نماز پڑھنے والوں کا ثواب
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب حرم نمازیوں سے بھر جائے اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہوں اور جگہ نہ ملنے کی وجہ سے کچھ لوگ بازار میں نماز ادا کریں تو ان بازار میں نماز ادا کرنے والوں کے لیے بھی امید ہے کہ انہیں بھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا حرم کے اندر نماز ادا کر نے والوں کو، کیونکہ انہوں نے حسب استطاعت عمل کیا ہے اور اس عبادت کے ادا کر نے میں اہل مسجد کے ساتھ شریک ہوئے ہیں۔‘‘
(فتاوی اسلامیہ، ص ۰۴)
خانہ کعبہ کے اندر نماز پڑھنے کا واقعہ
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، سیدنا اسامہ بن زید، سیدنا بلال اور سیدنا عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہم بیت اللہ میں داخل ہوئے اور دروازہ بند کر لیا۔ جب انہوں نے دروازہ کھولا تو سب سے پہلے میں داخل ہوا۔ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے میں نے سوال کیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کے اندر نماز پڑھی؟
تو انہوں نے جواب دیا: ہاں، ان دو یمانی ستونوں کے درمیان۔
(ابو داود، الصلاۃ، باب ما جاء فی فضل المشی الی الصلاۃ: ۸۵۵۔ اس کی سند حسن ہے)