سوال
کیا یہ حدیث صحیح ہے:
"جس نے متقی (پرہیزگار) کے پیچھے نماز پڑھی گویا اس نے نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی”؟
یہ روایت صاحب البدائع والصنائع نے ذکر کی ہے۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے اور اس کا مخرج کہاں ہے؟
الجواب
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس حدیث کی حیثیت اور مخرج:
یہ حدیث احادیث کی معروف کتب میں موجود نہیں ہے، یعنی اس کی کوئی اصل سند کے ساتھ ثابت نہیں۔
علمائے کرام نے اس حدیث کو موضوعات (من گھڑت احادیث) میں شمار کیا ہے۔
مشہور عالم ملاعلی قاری رحمہ اللہ نے اس روایت کو اپنی کتاب
"الموضوعات الکبیر” صفحہ 71 پر نقل کیا ہے۔
ملا علی قاری رحمہ اللہ نے واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ "اس کی کوئی اصل نہیں”۔
فقہی کتب میں روایت کی آمد کا سبب:
یہ حدیث اگرچہ احادیث کی مستند کتب میں ثابت نہیں، لیکن بعض فقہاء اور مصنفین نے اپنی کتب میں اسے نقل کر دیا ہے۔
یہ طرز عمل احادیث کے علم میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
بعض کاتب یا مصنفین روایت کی صحت و ضعف کی تحقیق کیے بغیر کسی بات کو اپنی کتب میں لکھ دیتے ہیں۔
اس کے باوجود بعض لوگ ان مصنفین کی تقلید اور پیروی کرتے رہتے ہیں، جو ایک ناقص عمل ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب