ماں کے پیٹ میں بچے کے 3 اندھیروں کی وضاحت قرآن و تفاسیر کی روشنی میں
ماخوذ: فتاویٰ الدین الخالص ،ج1ص، 218

ماں کے پیٹ میں جنین کے تین اندھیروں سے کیا مراد ہے؟

سوال:

ماں کے پیٹ میں بچہ تین پردوں میں ہوتا ہے، اس سے کیا مراد ہے؟

الجواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوة إلا بالله

قرآنِ کریم میں جنین (ماں کے پیٹ میں بچہ) کے تین اندھیروں میں ہونے کا ذکر آیا ہے۔ ان "تین اندھیروں” کی وضاحت مفسرین نے مختلف انداز میں کی ہے:

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی تفسیر:

مشہور مفسر امام قرطبی کی روایت کے مطابق،
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:

◈ پہلا اندھیرا: پیٹ کا اندھیرا
◈ دوسرا اندھیرا: رحم (یعنی بچہ دانی) کا اندھیرا
◈ تیسرا اندھیرا: وہ جھلی (membrane) جس میں بچہ لپٹا ہوتا ہے، اس کا اندھیرا

ابو عبیدہ کا قول:

ابو عبیدہ کے مطابق:

◈ پہلا اندھیرا: پیٹ کا اندھیرا
◈ دوسرا اندھیرا: رحم کا اندھیرا
◈ تیسرا اندھیرا: باپ کی پیٹھ کا اندھیرا

راجح (زیادہ معتبر) قول:

ان دونوں اقوال میں سے پہلا قول افضل اور راجح ہے، یعنی:

◈ پیٹ
◈ رحم
◈ جھلی

یہ تینوں وہ "پردے” یا "اندھیرے” ہیں جن میں بچہ ماں کے پیٹ میں پرورش پاتا ہے۔

ھذا ما عندي، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1