قسطوں پر سونا خریدنے کا حکم
اگر کسی آدمی نے یہ سونا، کرنسی اور سونے اور چاندی کے علاوہ کسی چیز کے بدلے خریدا تو اس میں کوئی حرج نہیں، مثال کے طور پر یہ کھجور یا گندم کی طرح کسی کھانے والی چیز کے بدلے خریدا جائے، یا گاڑیوں کے بدلے یا اس جیسی کسی چیز کے بدلے خریدا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، کیونکہ سونے چاندی اور معلومات (غلے) کے درمیان، اور سونے چاندی اور مصنوعات کے درمیان سود نہیں ہوتا، لیکن اگر اس نے سونا، سونے چاندی یا کرنسی کے بدلے قسطوں پر خریدا تو یہ حرام ہے کیونکہ سونے کے بدلے سونا بیچنے کی دو شرطیں ہیں:
(1) پہلی شرط: وزن میں برابری
(2) دوسری شرط: عقد کی مدت میں قبضہ
جب سونے کی بیع چاندی کے ساتھ یا کرنسی کے ساتھ کی جائے تو اس میں ایک ہی شرط ہے اور وہ ہے علاحدہ ہونے سے پہلے مدت عقد میں قبضہ دینا۔ اس کی دلیل یہ حدیث نبوی ہے:
”سونے کے بدلے سونا، ایک دوسرے کے مثل ایک دوسرے کے برابر اور نقد بہ نقد۔“ [صحيح مسلم 1587/81]
ایک حدیث میں اس طرح ہے:
”سونے کے بدلے سونا، چاندی کے بدلے چاندی گندم کے بدلے گندم، کھجور کے بدلے کھجور، جو کے بدلے جو، نمک کے بدلے نمک، ایک دوسرے کے مثل، ایک دوسرے کے برابر مگر جب یہ اصناف مختلف ہو جائیں تو جس طرح چاہو بیچو مگر نقد بہ نقد ہو۔“
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 16/235]