عورت کی رضامندی پر حالت حیض میں جماع
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

اگر عورت حالت حیض میں اپنے خاوند سے جماع کرنے پر راضی ہو جائے تو کیا اس پر کفارہ واجب ہو گا؟

سوال:

ایک عورت کو ماہواری آئی ہوئی ہے، اس کے خاوند نے زبردستی اس سے جماع کرنے کا مطالبہ کیا (اور جماع ہو گیا) اب مرد اور عورت پر کیا واجب ہے، اور کیا اس معاملہ میں عورت کے راضی ہو کر جماع کا حکم (مجبور ہو کر جماع کرنے کے حکم سے) مختلف ہو گا؟

جواب:

خاوند پر اپنی حائضہ بیوی سے جماع کرنا حرام ہے، البتہ اس کے لیے یہ حلال ہے کہ وہ اپنی بیوی کو تہبند بندھوانے کے بعد جماع کے علاوہ اس کے جسم کے جس حصے سے چاہے لطف اندوز ہو سکے۔ لیکن اگر اس نے (بحالت حیض) بیوی کی شرمگاہ میں جماع کیا تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ وہ نصف دینار صدقہ کرے۔ اگر عورت بھی اس جماع پر راضی تھی تو اس پر بھی نصف دینار صدقہ کرنا واجب ہوگا، اور اگر وہ اس پر راضی نہ تھی تو اس کے ذمہ کچھ بھی واجب نہ ہو گا۔ (سعودی فتوی کمیٹی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: