تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
عورت کو خوشبو کا تحفہ دینے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ تحفہ محبت پیدا اور کینہ دور کرتا ہے اور تحفہ دینے والے کو اجر بھی ملتا ہے۔ جسے تحفہ دیا گیا ہے اگر وہ اسے حرام طریقے سے استعمال کرتی ہے تو اس کا گناہ اس کو ہوگا۔
لیکن اگر یہ علم ہو کہ جس کو تحفہ دیا گیا ہے وہ بازار میں خوشبو لگا کر نکلتی ہے اور کی خوشبو بھی وہ بازار نکلتے وقت استعمال کرے گی تو پھر اس کو خوشبو کا تحفہ دینا جائز نہیں، کیونکہ یہ گناہ اور زیادتی کے کام پر تعاون کی ایک شکل ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
«وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ» [المائدة: 2]
”اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔“
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 8/247]