سوال :
ایک ایسی مریضہ جس کی کمر کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اس پر پلستر چڑھایا گیا، وہ کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتی، اس لئے وہ ایک ماہ سے بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھ رہی ہے۔ کیا اس کی نماز درست ہے ؟
جواب :
وہ عورت کیونکہ کھڑا ہو کر نماز پڑھنے پر قادر نہیں لہٰذا اس کے لئے بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے، قیام پر قدرت کی صورت میں فرض نماز میں قیام فرض ہے۔ جب عورت کمر کی ہڈی کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے قیام نہیں کر سکتی تو وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ اگر وہ کسی لاٹھی یا دیوار وغیرہ کے سہارے کھڑی ہو سکتی ہو تو پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنا چاہئیے۔ چونکہ عورت قیام پر قادر نہ تھی، لہٰذا اس کی گذشتہ مدت کی نمازیں درست ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا :
صل قائما، فان لم تستطع فقاعدا، فان لم تستطع فعلي جنب [رواه البخاري فى كتاب تقصير الصلاة]
”کھڑے ہو کر نماز پڑھ، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لے اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو لیٹ کر پڑھ لے۔ “